نیب کو فضائیہ ہاؤسنگ اسکیم فراڈ میں ملوث اصل افراد کے نام سامنے لانے کا حکم

کیا فضائیہ ہاؤسنگ اسکیم میں فراڈ پر نیب نے پاک فضائیہ کے خلاف کارروائی کی؟ جسٹس اطہر من اللہ

کیا فضائیہ ہاؤسنگ اسکیم میں فراڈ پر نیب نے پاک فضائیہ کے خلاف کارروائی کی؟ جسٹس اطہر من اللہ

سپریم کورٹ نے نیب کو فضائیہ ہاؤسنگ اسکیم فراڈ میں ملوث اصل افراد کے نام سامنے لانے کا حکم دے دیا۔

چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے فضائیہ ہاؤسنگ اسکیم کراچی میں فراڈ کے ملزمان کی بریت کے خلاف نیب اپیلوں پر سماعت کی۔

نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ سندھ ہائیکورٹ نے فضائیہ ہاؤسنگ اسکیم میں فراڈ کے ملزمان کو بغیر سیکیورٹی بری کر دیا ہے۔

عدالت نے نیب کو فضائیہ ہاؤسنگ اسکیم فراڈ میں ملوث اصل افراد کے نام سامنے لانے کا حکم دے دیا۔


جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ کیا فضائیہ ہاؤسنگ اسکیم میں فراڈ پر نیب نے پاک فضائیہ کے خلاف کارروائی کی؟ پاک فضائیہ رئیل اسٹیٹ بزنس میں کیسے ملوث ہو سکتی ہے؟ آئین کے تحت پاک فضائیہ رئیل اسٹیٹ کاروبار میں حصہ نہیں لے سکتی، مرکزی ملزم کوئی اور تھا، نیب نے ادائیگیاں کرنے والوں کو پکڑ لیا۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ یہ بات درست ہے کہ اس کیس میں فضائیہ کی قانونی اہلیت کا عنصر شامل ہے، اگر پاک فضائیہ اس کیس میں مرکزی ملزم ہے، تو صرف یہی واحد نہیں جو کاروبار میں ملوث ہیں۔

سپریم کورٹ نے ہدایت کی کہ نیب مرکزی ملزمان اور اس کیس کے حقائق ریکارڈ پر لائے۔ عدالت نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی۔

نیب نے فضائیہ ہاؤسنگ اسکیم کراچی میں شہریوں کے ساتھ فراڈ پر ملزمان تنویر احمد اور بلال تنویر کو گرفتار کیا تھا۔ ملزمان نے شہریوں سے فراڈ میں لی گئی رقم واپس کرنے کی یقین دہانی پر ضمانت لی تھی۔ نیب نے ملزمان کی ضمانت سپریم کورٹ میں چیلنج کر رکھی ہے۔
Load Next Story