امید ختم نہ کریں پاکستان فوج کی امدادی ٹیمیں ترکیہ زلزلے کے متاثرین کی مدد کیلیے کوشاں
واضح رہے کہ روان ہفتے کے اوائل میں ترکیہ میں تباہ کن زلزلے آئے جس کے نتیجے میں 18,300 سے زائد افراد جاں بحق اور ہزاروں عمارتیں زمین بوس ہوچکی ہیں۔
52 اہلکاروں پر مشتمل پاکستان ریسکیو 1122 کی ٹیم منگل کو ترکیہ پہنچی، اسی طرح 33 سپاہیوں پر مشتمل پاک فوج کے رضا کاروں کی دو ٹیمیں خصوصی طور پر تربیت یافتہ کتے اور سرچ اینڈ ریسکیو آلات شامل ہیں۔ پاکستان سے جانے والی امدادی ٹیموں نے ادیامن میں رہائشی عمارتوں کے ملبے کے نیچے سے زندہ بچ جانے والے 5 افراد کو ریسکیو کیا ہے۔
جنوبی ایشیائی ملک سے تعلق رکھنے والے ایک اہلکار نے بتایا کہ "پاکستانی فوجی ان کے اہل خانہ کے لیے باعث خوشی بنے ہیں جب انہوں نے دو رہائشیوں کو ملبے سے زندہ نکال لیا، جبکہ پاکستان ریسکیو 1122 کے ارکان نے 3 افراد کو ملبے سے نکالا'۔
پاکستان کی جانب سے ترکیہ کے صوبہ اڈانا کے لیے تین سی 130 عسکری ٹرانسپورٹ طیارے روانہ کیے ہیں جبکہ پاکستان ایئرلائن کی دو پروازیں سرچ اور امدادی ٹیموں کو لے کر استنبول پہنچی ہیں۔ ایک اور سی 130 طیارہ طبی سامان، خیمے اور کمبل لے کر پہنچے گا۔
الخدمت فاؤنڈیشن کے نائب صدر عبدالشکور نے کہا کہ پاکستان کے اندر اپنے وسائل کو متحرک کرنے کے علاوہ الخدمت فاؤنڈیشن نے "بیرون ملک مقیم پاکستانیوں، تارکین وطن سے اپیل کی ہے کہ وہ آگے آئیں اور ترکی اور شام کے لوگوں کی مدد کریں۔"
انہوں نے مزید کہا کہ "ہم نے ان زلزلوں سے متاثرہ افراد کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے فنڈ اکٹھا کرنے کے لیے برطانیہ، امریکہ، یورپ، آسٹریلیا اور دیگر ممالک میں پاکستانیوں سے رابطہ کیا ہے۔"
ان کا کہنا تھا کہ ترکی میں الخدمت ٹیم نے آفت زدہ علاقے میں مقیم پاکستانی شہریوں کا پتا لگانے میں بھی مدد کی۔ عبدالشکور نے کہا، "ہم نے تقریباً 40 طلبا اور 50-60 خاندانوں کی نشاندہی کی،"
عبدالشکور مزید کہا کہ الخدمت فاؤنڈیشن نے تقریباً 30 طلبا سے رابطہ کیا ہے اور "ان میں سے کچھ کو صوبہ اڈانا منتقل کر دیا ہے اور پاکستان میں ان کے گھر والوں سے رابطہ کیا ہے۔"
ان کا کہنا تھا کہ الخدمت فاؤنڈیشن نے تباہی کی جاری کوششوں میں مدد کے لیے پاکستان سے 47 رکنی سرچ اینڈ ریسکیو ٹیم کو ترکی روانہ کیا ہے۔ سرچ اور ریسکیو کے جدید آلات سے لیس، عملے کو ترکی کے اے ایف اے ڈی نے منظوری دی تھی۔