مقبوضہ کشمیر میں شہید مقبول بٹ کی برسی پر مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال
مقبول بٹ کو 11 فروری 1984 کو نئی دہلی میں پھانسی دی گئی تھی
مقبوضہ کشمیر میں غیور کشمیریوں نے حریت رہنما شہید مقبول بٹ کی 39 ویں برسی بھارتی فوج کی دھمکیوں کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال کر کے منائی۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق حریت پسند جماعت جموں کشمیر نیشنل لبریشن فرنٹ اور سیاسی جماعت جموں کشمیر محاذ رائے شماری کے بانی صدر مقبول بٹ کی 39 ویں برسی عقیدت و احترام سے منائی گئی۔
مقبول بٹ کو بھارت میں 11 فروری 1984 کو حریت پسندی اور جدوجہد آزادیٔ کشمیر کی پاداش میں تختہ دار پر لٹکایا گیا تھا۔ بھارتی فوج نے سمجھا تھا کہ پھانسی سے کشمیریوں کی آزادی کی جدوجہد ختم ہوجائے گی لیکن وہ آج مزید توانا ہوچکی ہے۔
آل حریت پارٹیز نے مقبول بٹ کی برسی پر وادی بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کیا تھا جس پر بھارتی فوج اور پولیس نے دکانیں اور ٹرانسپورٹ بند کرنے کی صورت میں سنگین نتائج بھگتنے کی دھمکی دی تھی۔
غیور کشمیریوں نے بھارتی فوج کی بزدلانہ کارروائیوں اور دھمکیوں کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال کی اور جگہ جگہ شہید رہنما کے پوسٹرز آویزاں کیے گئے۔
حریت رہنماؤں نے یادگاری اجتماعات میں شہید مقبول بٹ کو خراج تحسین پیش کیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق حریت پسند جماعت جموں کشمیر نیشنل لبریشن فرنٹ اور سیاسی جماعت جموں کشمیر محاذ رائے شماری کے بانی صدر مقبول بٹ کی 39 ویں برسی عقیدت و احترام سے منائی گئی۔
مقبول بٹ کو بھارت میں 11 فروری 1984 کو حریت پسندی اور جدوجہد آزادیٔ کشمیر کی پاداش میں تختہ دار پر لٹکایا گیا تھا۔ بھارتی فوج نے سمجھا تھا کہ پھانسی سے کشمیریوں کی آزادی کی جدوجہد ختم ہوجائے گی لیکن وہ آج مزید توانا ہوچکی ہے۔
آل حریت پارٹیز نے مقبول بٹ کی برسی پر وادی بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کیا تھا جس پر بھارتی فوج اور پولیس نے دکانیں اور ٹرانسپورٹ بند کرنے کی صورت میں سنگین نتائج بھگتنے کی دھمکی دی تھی۔
غیور کشمیریوں نے بھارتی فوج کی بزدلانہ کارروائیوں اور دھمکیوں کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال کی اور جگہ جگہ شہید رہنما کے پوسٹرز آویزاں کیے گئے۔
حریت رہنماؤں نے یادگاری اجتماعات میں شہید مقبول بٹ کو خراج تحسین پیش کیا۔