لاہور زیادتی کی شکار خاتون کا پولیس افسر نے ’ریپ‘ کردیا

خاتون پہلے بھی زیادتی کا نشانہ بن چکی، ملزم کی عدم گرفتاری پر تفتیشی افسر کے پاس گئی تھی

فائل فوٹو

تھانے میں دادرسی کیلئے آنیوالی خاتون کو انویسٹی گیشن انچارج (پولیس افسر) نے مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق متاثرہ خاتون پہلے بھی زیادتی کا شکار ہوئی تھی جس پر اُس نے تھانہ ہیر میں مقدمہ درج کرایا اور ملزم کی عدم گرفتاری پر انچارج انویسٹی گیشن سے رابطہ کیا اور انہیں اس کیس پر کارروائی تیز کرنے کی درخواست کی۔

انچارج انویسٹی گیشن ثقلین گوندل نے متاثرہ خاتون کو ملزم کی گرفتاری کا یقین دلایا اور کہا کہ وہ اسکے ساتھ رابطے میں رہیں گے۔


مقدمے کے مطابق انچارج انویسٹی گیشن ثقلین گوندل نے خاتون کو ایک روز قبل فون کیا اور اسے بیدیاں روڈ پہنچ کر ملزم کے گھر کی نشاندہی کا کہا۔ جس پر خاتون نے ثقلین گوندل کو کہا کہ وہ اپنے شوہر کا انتظار کررہی ہے اور انکے ہمراہ مذکورہ مقام پر پہنچ جائے گی مگر ثقلین گوندل نے خاتون کو فوراً پہنچنے کی ہدایت کی جس پر وہ اکیلی ہی چلی گئی۔

جب خاتون بیدیاں روڈ پہنچی تو ثقلین گوندل اُسے جھانسہ دیکر ایک ہوٹل میں لے گیا جہاں اُس نے مبینہ طور پر نشہ آور چیز پلاکر اسے زیادتی کا نشانہ بنایا۔

ڈی آئی جی انویسٹی گیشن لاہور سہیل سکھیرا نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی انویسٹی گیشن انوش مسعود چوہدری سے 24 گھنٹے میں انکوائری رپورٹ طلب کرلی ہے۔
Load Next Story