نيند كی مختلف بيماريوں ميں مبتلا ہونا خودكشی كی طرف مائل كرتا ہے طبی ماہرين
امريکی طبی ماہرين كا كہنا ہےكہ نوجوانوں كانيند كی مختلف بيماريوں ميں مبتلا ہونا انھيں خودكشی كی طرف مائل كرتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ معالجين نيند كی كمی يا اس كی كسی دوسری بيماری ميں مبتلا مريض كے بارے ميں محتاط رہيں تاكہ بہترطريقے سےعلاج مریض کو حادثے سے بچا سكے۔ ماہرين كے مطابق نيند كا پورا ہونا انسان كی جسمانی اور دماغی صحت ميں بہتری كا ضامن ہے۔
عالمی ادارہ صحت كی ايک رپورٹ كے مطابق ہرسال پوری دنيا ميں تقريباً 877000 افراد خودكشی كے باعث ہلاک ہوجاتے ہيں جس كومدنظرركھتے ہوئے حاليہ تحقيق ميں ماہرين نے بتايا كہ نيند ميں خرابی لوگوں كوخودكشی كی طرف مائل كرنے كی وجہ ہے۔
دوسری جانب امريكہ كی مشی گن يونيورسٹی كے طبی ماہرين نے بھی نوجوانوں ميں خودكشی كی بڑھتی شرح كونيند كی خرابی قرارديا ہے۔ ان كاكہنا ہے كہ نيند ميں كمی انسانی دماغ كے سوچنے سمجھنے كی صلاحيت پراثراندازہوتی ہے جس سے آدمی صحيح اورغلط كے درميان درست فيصلہ كرنے سےعاری ہوجاتا ہے جوكہ ہلاكتوں ميں اضافے كاسبب ہے۔