پی ایس ایل کی تیاریاں مکمل افتتاحی تقریب آج ملتان میں ہوگی

8 سال میں پی ایس ایل پاکستان کی پہنچان بن گیا،ملتان میں افتتاح کے بعد لاہور قلندرزکاملتان سلطانز سے مقابلہ ہوگا

(فوٹو: ایکسپریس ویب)

دنیا بھر میں پاکستان کی پہچان بن جانے والی پی ایس ایل کے نام سے معروف پاکستان سپر لیگ کا8 واں ایڈیشن پیرسے ملتان میں شروع ہورہا ہے۔

ملتان اسٹیڈیم میں افتتاحی تقریب کے بعد دفاعی چیمپئین لاہور قلندرز کا2021 کی فاتح ملتان سلطانز سے مقابلہ ہوگا، 34 میچز پر مشتمل ایونٹ کے 11 مقابلے راولپنڈی کے پنڈی اسٹیڈیم میں کھیلے جائیں گے جبکہ لاہور اور کراچی میں9، 9 اور ملتان میں 5 میچز کا انعقاد طے ہے۔

پی ایس ایل 8 میں ملک کے معروف کرکٹرز کے ساتھ مجموعی طور 36 غیرملکی کھلاڑی بھی اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھائیں گے۔

پروگرام کے تحت لاہور قلندرز، کراچی کنگز، ملتان سلطانز اور اسلام آباد یونائیٹڈ کی ٹیمیں ہوم گراؤنڈز پر5 ،5 میچز کھیلیں گی جبکہ ٹورنامنٹ کا فائنل 19 مارچ کو قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلا جائے گا، رواں سال لیگ میں تین نمائشی ویمن کرکٹ میچز بھی شائقین کرکٹ کیلیے دلچسپی کا باعث بنیں گے۔

آٹھویں ایڈیشن کے آفیشل ترانے میں معروف گلوکار عاصم اظہر ، شائے گِل، فارس سفیع اپنی آواز کا جادو جگائیں گے، لیگ میچز کے دوران شائقین کھیل کو بہترین نشریاتی سہولیات فراہم کرنے کے لیے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ اسپائیڈر کیمرے اور بگی کیمرے بھی ان ایکشن ہوں گے، پی ایس ایل 8 میں کراچی میں 9 میچز کا انعقاد ہوگا، جن میں 8مقابلے رات اور ایک میچ دن میں کھیلا جائے گا۔

تماشائیوں کیلیے سب سے زیادہ اذیت ناک بات شٹل سروس کی عدم دستیابی ہوگی

پی ایس ایل 8 کے دوران تماشائیوں کے لیے سب سے زیادہ اذیت ناک بات شٹل سروس کی عدم دستیابی ہوگی، انتہائی باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ کرکٹ مقابلوں کے دوران شٹل سروس فراہم کرنے والی گاڑیوں کے مالکان نے واجبات ادا نہ کرنے پر خدمات فراہم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

شٹل سروس کی سہولت نہ ہونے کے سبب پیدل چل کر آنے والے تماشائیوں کو کئی میل کا فاصلہ طے کرنا پڑے گا، بزرگ، خواتین ، بچوں اور معزور افراد کے لیے کوسوں میل چل کر آںا جوئے شیر لانے سے کم نہ ہوگا، اس ضمن میں ضلعی انتظامیہ اور سندھ حکومت کی جانب سے عدم توجہی قابل افسوس ہے۔

وزیر اعلیٰ کی کرکٹ سے گہری دلچسپی

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی کرکٹ سے گہری دلچسپی کے سبب صوبائی حکومت نے ماضی میں پی سی بی سے غیرمعمولی تعاون کرتے ہوئے کراچی میں ہونے والے کرکٹ میچز کو کامیاب بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔

تاہم بعض وجوہات کی بنا پر سندھ حکومت نے سرد مہری اختیار کرلی تھی لیکن گزشتہ دنوں پی سی بی کی مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی کی وزیراعلیٰ سے ملاقات کے بعد گلے شکوے دور ہوگئے تھے مگر بعض عناصر اپنے مذموم مفادات پورے نہ ہونے کے سبب ایک بار پھر سردی مہری کی فضا پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

سیکیورٹی انتظامات میں جھول کےسبب شہری بددلی کا شکارہوتے ہیں


اہلیان کراچی کرکٹ کے کھیل سے گہرا شغف رکھتے ہیں لیکن بدقسمتی سے حالیہ زمانہ میں سیکیورٹی کے اقدامات کے سبب نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے جانے والے مقابلوں کے موقع پر انتظامات میں جھول کے سبب شہری بہت بددلی کا شکار ہوچکے ہیں۔

خاص طور پر ان مواقعوں پر ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوجانے سے شہری شدید مشکلات کا شکار اور سخت کوفت میں منتلا ہوجاتے ہیں، کھیل سے رغبت کے باعث اسٹیڈیم کا رخ کرنے والے تماشائیوں کو سہولیات کے فقدان کا سامنا درپیش رہتاہے جبکہ سیکوریٹی کے نام پر سامنے آنے والی رکاوٹیں بھی ان کے لیے زہنی ازیت کا سبب بن رہی ہیں۔


اسٹیڈیم کے اطراف کھلے گٹر انتظامیہ کی ہٹ دھرمی کا مذاق اڑا رہے ہیں

پی ایس ایل کے میچز دیکھنے والے افراد کو کانٹوں کی سیج پر چل کر اسٹیڈیم آنا ہوگا، خاص طور پر بچے، بوڑھے اور خواتین کی جانوں کا خطرقات لاحق ہوں گے، اسٹیڈیم کے اطراف میں کھلے گٹر انتطامیہ کی ہٹ دھرمی کا مذاق اڑا رہے ہیں۔

ماضی میں بھی ہونے والے کرکٹ مقا بلوں سے قبل متعلقہ ادارں کی توجہ اس جمن منبزول کرائے گی لیکن کسی کے بھی کانوں پر جوں تک نہ رینگی کراچی پریس کلب کی درخواست پر ممبران کے علاج معالجہ میں معاونت اور بہتر طبی سہولیات کی فراہمی کے لئے جے پی ایم سی میں ہیتلھ ڈیکس قائم کی جائے گی۔

پی ایس ایل کے موقع پر کراچی انتظامیہ نے چپ سادھ لی

کراچی کو کرکٹ کا شہر قرار دینے کے باجود انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیموں کے دوروں کی طرح پی ایس ایل کے موقع پر بھی کراچی انتظامیہ نے چپ سادھ رکھی ہے، لیگ کے حوالے سے شہر میں کسی بھی قسم کی تہنیتی اور خیرمقدمی تشہیر نہیں کی گئی ہے۔

غیمرملکی کھلاڑیوں اور مہمانوں کی شہر آمد کے موقع پر شہر کے حوالے سے ایک مثبت پیغام دیا جا سکتا ہے، شہر کے اہم مقامات پر ہورڈنگز، کارڈز اور بینز آویاں کرنے سے اجتناب برتا گیا ہے لیکن کمشنر کراچی نے اس ضمن میں خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔

نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں پہلامیچ 14فروری کو کھیلا جائے گا

نیشنل اسٹیڈیم پر پہلا میچ 14فروری کو کراچی کنگز اور پشاور زلمی کے درمیان کھیلا جائے گا، دوسرا میچ16 فروری کو کراچی کنگز اور اسلام آباد ،18 فروری کو تیسرا میچ کراچی کنگز اور پشاور زلمی، 19فروری کو چوتھا میچ کراچی کنگز اور لاہور قلندر ،20 فروری کوپانچواں میچ کوئٹہ گلیڈی ایٹر اور پشاور زلمی،21 فروری کو چھٹا میچ لاہور قلندر اور کوئٹہ گلیڈیٹر ،23 فروری کوساتواں میچ پشاور زلمی اور اسلام آباد یونائیٹڈ ،24 فروری کو8واں میچ کوئٹہ گلیڈیٹر اور اسلام آباد یونائیٹڈ اور واحد ڈے میچ 26 فروری کو کراچی کنگز اور ملتان سلطان کے درمیان کھیلا جائے گا۔

اسٹیڈیم کارخ کرنیوالے شائقین کوسخت مشکلات کاخدشہ

پی ایس ایل 8 کے سلسلے میں کراچی میں کھیلے جانے والے میچز دیکھنے کے لیے اسٹیڈیم کا رخ کرنے والے شائقین کھیل خاص طور پر اہل خانہ کے ہمراہ آنے والوں کو سخت مشکلات پیش آنے کا اندیشہ ہے،32 ہزار نشستوں والے اسٹیڈیم آنے والے تماشائیوں کو اس بار پارکنگ کے تین بڑے مقامات پر گاڑیاں کھڑی کرنے کی سہولت میسر نہیں ہوگی۔

ان میں یونیورسٹی روڈ پر واقع حکیم سعید گرائونڈ، کراچی ایکسپو سینٹر اور اسٹیڈیم روڈ پرغریب نواز فٹبال گرائونڈ شامل ہے، متلقہ اداروں اور زمہ داران نے پارکنگ کی جگہ آنے والے افراد کو محض چائنا گرائونڈ پر ہی گاڑیاں اور موٹر سائیکل کھڑی کرنے کی سہولت میسر ہوگی، پی ایس بی کوچنگ سینٹر پر پارکنگ صرف وی آئی پیز کو میسر ہوگی۔

بڑی تعداد میں آنے والی گاڑیوں کو صرف ایک مقام پر پارکنگ فراہم کرنے سے ٹریفک کا نظام درہم برہم ہونے کا اندیشہ ہے، جگہ نہ ملنے پر اسٹیڈیم کے اطراف میں گاڑیاں کھڑی کرنے کی وجہ سے رہائشی افراد کی دشواریوں میں بھی اضافہ ہوگا جبکہ پیدل چلنے والے افراد کو بھی جان ہتھیلی پر رکھنا ہوگی۔

اسٹیڈیم روڈ پر قائم دو بڑے اسپتالوں میں آنے والے مریضوں اور تیمار داروں کے ساتھ طبی اور دیگر عملہ بھی دشواریوں کا شکار رہے گا جبکہ ٹریفک پولیس کے لیے معاملات کو کنٹرول کرنا ممکن نہ ہوگا جس کے سبب لڑائی جھگڑوں اور لوٹ مار کے واقعات بھی رونما ہوسکتے ہیں جس سے امن وامان برقرار رکھنے میں دشواری بھی پیش آسکتی ہے۔
Load Next Story