امریکا میں گرائے گئے چینی غبارے کے سینسربرآمد خلائی مخلوق کا امکان مسترد
انتہائی بلندی پرپرواز کرنے والی دیگر3 چیزوں کا خلائی مخلوق سے کوئی تعلق نہیں، امریکی حکام
امریکا کا کہنا ہے کہ چین کے مبینہ جاسوس غبارے کے اہم سینسر سمندر سے برآمد کرلیے گئے ہیں۔
امریکی فوج کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 4 فروری کو جنوبی کیرولائنا کے ساحل کے قریب گرائے گئے چین کے مبینہ جاسوس طیارے کے اہم سینسرز سمندر سے مل گئے۔ غبارے کا ملبہ بحر اوقیانوس میں پایا گیا ہے۔جائے وقوعہ سے ملنے والے ملبے میں سینسرز کے ساتھ الیکٹرانکس کے تمام ٹکڑوں اور ڈھانچے کا بڑا حصہ بھی شامل ہے۔
امریکی حکام کے مطابق امریکی فوج نے نے انتہائی بلندی پر پرواز کرنے والی جن دیگر3 چیزوں کو مار گرایا اس کا خلائی مخلوق سے کوئی تعلق نہیں۔
غیرملکی خبرایجنسی کا کہنا ہے کہ امریکی جنگی طیارے کے ذریعے گرائے گئے مبینہ چینی غبارے سے ملنے والے سینسر ممکنہ طور پر خفیہ معلومات اکٹھی کرنے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔
چین نے جاسوسی کے امریکی الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ غبارہ جاسوسی مقاصد کے لیے نہیں تھا۔ چین کا غبارہ گرائے جانے کے بعد امریکا اور چین کے تعلقات کشیدہ ہیں۔
امریکی فوج کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 4 فروری کو جنوبی کیرولائنا کے ساحل کے قریب گرائے گئے چین کے مبینہ جاسوس طیارے کے اہم سینسرز سمندر سے مل گئے۔ غبارے کا ملبہ بحر اوقیانوس میں پایا گیا ہے۔جائے وقوعہ سے ملنے والے ملبے میں سینسرز کے ساتھ الیکٹرانکس کے تمام ٹکڑوں اور ڈھانچے کا بڑا حصہ بھی شامل ہے۔
امریکی حکام کے مطابق امریکی فوج نے نے انتہائی بلندی پر پرواز کرنے والی جن دیگر3 چیزوں کو مار گرایا اس کا خلائی مخلوق سے کوئی تعلق نہیں۔
غیرملکی خبرایجنسی کا کہنا ہے کہ امریکی جنگی طیارے کے ذریعے گرائے گئے مبینہ چینی غبارے سے ملنے والے سینسر ممکنہ طور پر خفیہ معلومات اکٹھی کرنے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔
چین نے جاسوسی کے امریکی الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ غبارہ جاسوسی مقاصد کے لیے نہیں تھا۔ چین کا غبارہ گرائے جانے کے بعد امریکا اور چین کے تعلقات کشیدہ ہیں۔