پاکستان نے ویلنٹائن ڈے پر بارڈر کراس کرنے والا بھارتی عاشق رہا کردیا
جمبرا رام گزشتہ برس اپنی محبوبہ سے ملنے گیا لیکن اس کے گھر والوں کے شور پر جان بچانے کیلئے بارڈر کراس کرگیا
پاکستان نے ویلنٹائن ڈے پر دو بھارتی نوجوانوں کو رہا کیا ہے جن میں ایک عاشق نوجوان جمبرا رام بھی شامل ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جمبرا رام گزشتہ سال راجستھان (بھارت) میں رات کے وقت اپنی محبوبہ سے ملنے گیا مگر لڑکی کے گھر والے جاگ گئے اور جمبرا اپنی جان بچانے کے لیے بھاگتا ہوا پاک انڈیا بارڈر کراس کرکے پاکستانی حدود میں پہنچ گیا تھا۔
جمبرا رام کو 6 ماہ بعد جہاں واپس اپنے گھر جانے کی خوشی تھی وہیں وہ اپنی محبوبہ کو یاد کرکے اداس بھی دکھائی دے رہا تھا۔
پاکستان رینجرز پنجاب نے منگل کے روز دو بھارتی نوجوانوں کو واہگہ / اٹاری بارڈر پر بی ایس ایف انڈیا کے حوالے کیا گیا، ان میں سے ایک راجو نامی نوجوان کا تعلق مدھیہ پردیش سے تھا جبکہ دوسرا نوجوان جمبرا رام راجستھان انڈیا کا رہائشی ہے۔
واہگہ بارڈر پر جمبرا رام نے گفتگو میں بتایا کہ وہ اپنے علاقہ میں ہی ایک لڑکی سے محبت کرتا تھا، دونوں نے رات کے وقت گھر سے بھاگنے اور شادی کا پروگرام بنایا تھا، جب وہ رات کو لڑکی کے گھر میں داخل ہوا تو لڑکی کی ماں جاگ رہی تھی اور اسے ہمارے منصوبے کا علم ہوگیا تھا۔
لڑکی کی والدہ کے شور مچانے پر لڑکی کے خاندان کے دیگر افراد بھی جاگ گئے جس پر اسے جان بچانے کے لیے بھاگنا پڑا،رات کے وقت راستہ بھٹکنے سے وہ بارڈر کراس کر کے پاکستان میں داخل ہوگیا تھا۔
نوجوان عاشق کے مطابق اسے پاکستان رینجرز نے پکڑ لیا تھا اور اسے چھ ماہ سزا ہوئی جو مکمل ہونے کے بعد اسے رہائی ملی ہے اور اب وہ واپس اپنے ملک اور اپنے والدین کے پاس جارہا ہوں۔
جمبر رام نے بتایا کہ اسے جہاں ایک طرف اپنے گھر واپس جانے کی خوشی ہے وہیں اسے اپنی محبوبہ سے جدائی کا بھی دکھ ہے ۔معلوم نہیں اس کے والدین نے اس کے ساتھ کیا سلوک کیا ہوگا۔ شاید اس کی اب شادی بھی ہوچکی ہوگی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جمبرا رام گزشتہ سال راجستھان (بھارت) میں رات کے وقت اپنی محبوبہ سے ملنے گیا مگر لڑکی کے گھر والے جاگ گئے اور جمبرا اپنی جان بچانے کے لیے بھاگتا ہوا پاک انڈیا بارڈر کراس کرکے پاکستانی حدود میں پہنچ گیا تھا۔
جمبرا رام کو 6 ماہ بعد جہاں واپس اپنے گھر جانے کی خوشی تھی وہیں وہ اپنی محبوبہ کو یاد کرکے اداس بھی دکھائی دے رہا تھا۔
پاکستان رینجرز پنجاب نے منگل کے روز دو بھارتی نوجوانوں کو واہگہ / اٹاری بارڈر پر بی ایس ایف انڈیا کے حوالے کیا گیا، ان میں سے ایک راجو نامی نوجوان کا تعلق مدھیہ پردیش سے تھا جبکہ دوسرا نوجوان جمبرا رام راجستھان انڈیا کا رہائشی ہے۔
واہگہ بارڈر پر جمبرا رام نے گفتگو میں بتایا کہ وہ اپنے علاقہ میں ہی ایک لڑکی سے محبت کرتا تھا، دونوں نے رات کے وقت گھر سے بھاگنے اور شادی کا پروگرام بنایا تھا، جب وہ رات کو لڑکی کے گھر میں داخل ہوا تو لڑکی کی ماں جاگ رہی تھی اور اسے ہمارے منصوبے کا علم ہوگیا تھا۔
لڑکی کی والدہ کے شور مچانے پر لڑکی کے خاندان کے دیگر افراد بھی جاگ گئے جس پر اسے جان بچانے کے لیے بھاگنا پڑا،رات کے وقت راستہ بھٹکنے سے وہ بارڈر کراس کر کے پاکستان میں داخل ہوگیا تھا۔
نوجوان عاشق کے مطابق اسے پاکستان رینجرز نے پکڑ لیا تھا اور اسے چھ ماہ سزا ہوئی جو مکمل ہونے کے بعد اسے رہائی ملی ہے اور اب وہ واپس اپنے ملک اور اپنے والدین کے پاس جارہا ہوں۔
جمبر رام نے بتایا کہ اسے جہاں ایک طرف اپنے گھر واپس جانے کی خوشی ہے وہیں اسے اپنی محبوبہ سے جدائی کا بھی دکھ ہے ۔معلوم نہیں اس کے والدین نے اس کے ساتھ کیا سلوک کیا ہوگا۔ شاید اس کی اب شادی بھی ہوچکی ہوگی۔