لاہور سے لاپتہ 2 افراد کے مقدمہ میں رپورٹ آج سپریم کورٹ طلب
شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ مردان پولیس ملوث ہے، ہوسکتا ہے کہ خفیہ ادارے بھی ملوث ہوں۔فاضل جج
KOT GHULAM MOHAMMED:
سپریم کورٹ نے مردان سے لاپتہ محمد سیاب خان کیس میں ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختونخوا کو ذاتی نگرانی میں اعلیٰ پولیس افسران سے رپورٹ لیکر 7 دنوں میں پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔
عدالت نے لاہور سے لاپتہ حسن عبداللہ اور محمد خالدکے کیس میں ڈی آئی جی لاہور سے آج رپورٹ طلب کرتے ہوئے قرار دیا کہ ایلیٹ فورس کے ملوث ہونے کے مضبوط شواہد سامنے آرہے ہیں۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیے کہ جس باپ کا لخت جگر غائب ہوا اس پرکیا گزر رہی ہوگی۔ سیاب کیس میں فاضل جج کا کہنا تھا کہ شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ مردان پولیس ملوث ہے، ہوسکتا ہے کہ خفیہ ادارے بھی ملوث ہوں۔
سپریم کورٹ نے مردان سے لاپتہ محمد سیاب خان کیس میں ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختونخوا کو ذاتی نگرانی میں اعلیٰ پولیس افسران سے رپورٹ لیکر 7 دنوں میں پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔
عدالت نے لاہور سے لاپتہ حسن عبداللہ اور محمد خالدکے کیس میں ڈی آئی جی لاہور سے آج رپورٹ طلب کرتے ہوئے قرار دیا کہ ایلیٹ فورس کے ملوث ہونے کے مضبوط شواہد سامنے آرہے ہیں۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیے کہ جس باپ کا لخت جگر غائب ہوا اس پرکیا گزر رہی ہوگی۔ سیاب کیس میں فاضل جج کا کہنا تھا کہ شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ مردان پولیس ملوث ہے، ہوسکتا ہے کہ خفیہ ادارے بھی ملوث ہوں۔