خردبینی سوئیوں والی پٹی خون فوری طور پر روکنے میں انتہائی مؤثر ثابت

ڈاکٹر عامر شیخی اور ان کی ٹیم کی تیار کردہ پٹی خون کو فوری طور پر جمنے میں مدد دے کر جان بچا سکتی ہے

محمد عامر شیخی اپنی اہم ایجاد کے ساتھ جو لاتعداد افراد کی جان بچاسکتی ہے۔ فوٹو: پینسلوانیا یونیورسٹی

فائرنگ، حادثے اور دھماکوں وغیرہ کے بعد زخمیوں کا خون فوری طور پر روکنا ہی زندگی کی ضمانت ہوسکتا ہے۔ اس ضمن میں امریکی ماہرین نے غیر معمولی پٹی بنائی ہے جس پر انتہائی باریک سوئیاں بچھی ہیں جو فوری طور پر خون کو جما کر لہو کا زیاں روکتی ہیں۔

پینسلوانیا اسٹیٹ یونیورسٹی کے شعبہ حیاتیاتی انجینیئرنگ سے وابستہ، ڈاکٹر عامر شیخی اور ان کی ٹیم نے اس کا ایک عملی نمونہ تیار کیا ہے۔ انہوں نے اپنی اختراع کی تفصیلات بایوایکٹومٹیریئل میں شائع کروائی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے اہمیت کے پیشِ نظر یہ تحقیق جرنل کے سرورق پر شائع ہوئی ہے۔


عامر کے مطابق انسانی خون کے بے تحاشہ بہاؤ کو روک کر جانیں بچائی جاسکتی ہیں۔ اسے انہوں نے 'ہیمواسٹیٹک مائیکرونیڈل ٹیکنالوجی' کا نام دیا گیا ہے جسے کسی بھی چپکنے والی طبی پٹی پر لگایا جاسکتا ہے۔ اس پر ازخود گھل کر ختم ہونے والی خردبینی سوئیوں جیسے ابھار ہیں۔ جب یہ انسانی جلد سے مس ہوتے ہیں تو خون کے لوتھڑے بننے کے عمل کو بڑھاتے ہیں۔ پھر یہ سوئیاں قریب آکر زخم بند کرنے بھی مدد کرتی ہیں۔

جب اسے عام حالت میں آزمایا گیا تو حیرت انگیز نتائج سامنے آئے۔ اس نے بہتے لہو کے جمنے کا وقت 11.5 منٹ سے گھٹا کر 1.3 منٹ تک ہوگیا جو ایک اہم کامیابی ہے۔ اس طرح خون کا بہاؤ 90 فیصد بھی کم کیا جاسکتا ہے۔ ڈاکٹر شیخی کے مطابق یہ ایک غیرمعمولی وقت ہے جو انسانی جان بچانے کے لیے بہت اہم ثابت ہوسکتا ہے۔

ماہرین کے مطابق اسے ہائیڈروجل ٹیکنالوجی کی جگہ استعمال کیا جاسکتا ہے جو عالمی طور پر اسپتالوں میں خون کا بہاؤ روکنے کے لیے استعمال ہو رہے ہیں۔ تاہم عامر شیخی کی یہ اختراع بہت ہی خوش آئند ہے لیکن یہ عمل بہت کم تکلیف دہ بھی ہے۔
Load Next Story