حکومتی سستی اور طالبان گروپوں میں اختلافات مذاکرات میں مشکلات کی وجہ ہیں پروفیسر ابراہیم
طالبان کی جانب سے ایک دو روز میں جنگ بندی میں توسیع کا امکان ہے، پروفیسر ابراہیم
ISLAMABAD:
طالبان کمیٹی کے رکن پروفیسر ابراہیم کا کہنا ہے کہ حکومت کی سست روی اور طالبان کے مختلف گروپوں میں اختلافات مذاکرات کے عمل میں مشکلات کا باعث بن رہے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پروفیسر ابراہیم کا کہنا تھا کہ طالبان کی جانب سے ایک دو روز میں جنگ بندی میں توسیع کا امکان ہے، طالبان کمیٹی کے کوآرڈینیٹر مولانا یوسف شاہ آج طالبان شوری سے رابطہ کر کے مذاکراتی عمل کو آگے بڑھانے سے متعلق بات چیت کریں گے۔ پروفیسر ابراہیم کا کہنا تھا کہ جنگ بندی اور مذاکرات کے لئے جگہ کے تعین کے حوالے سے بھی بات کی جائے گی، طالبان شوری سے جگہ کے تعین پر اتفاق کے بعد ان سے براہ راست مذاکرات کے عمل کو حتمی شکل دی جائے گی۔
پروفیسر ابراہیم کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے حوالے سے حکومت کی جانب سے سست روی کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے، حکومت کو معاملات کو آگے بڑھانے کے لئے تیزی سے کام کرنا چاہیئے، طالبان کے مختلف گروپوں میں اختلافات بھی مذکرات کے عمل میں مشکلات کی وجہ ہیں۔
طالبان کمیٹی کے رکن پروفیسر ابراہیم کا کہنا ہے کہ حکومت کی سست روی اور طالبان کے مختلف گروپوں میں اختلافات مذاکرات کے عمل میں مشکلات کا باعث بن رہے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پروفیسر ابراہیم کا کہنا تھا کہ طالبان کی جانب سے ایک دو روز میں جنگ بندی میں توسیع کا امکان ہے، طالبان کمیٹی کے کوآرڈینیٹر مولانا یوسف شاہ آج طالبان شوری سے رابطہ کر کے مذاکراتی عمل کو آگے بڑھانے سے متعلق بات چیت کریں گے۔ پروفیسر ابراہیم کا کہنا تھا کہ جنگ بندی اور مذاکرات کے لئے جگہ کے تعین کے حوالے سے بھی بات کی جائے گی، طالبان شوری سے جگہ کے تعین پر اتفاق کے بعد ان سے براہ راست مذاکرات کے عمل کو حتمی شکل دی جائے گی۔
پروفیسر ابراہیم کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے حوالے سے حکومت کی جانب سے سست روی کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے، حکومت کو معاملات کو آگے بڑھانے کے لئے تیزی سے کام کرنا چاہیئے، طالبان کے مختلف گروپوں میں اختلافات بھی مذکرات کے عمل میں مشکلات کی وجہ ہیں۔