کراچی پولیس آفس حملہ ہلاک دہشت گرد ’کفایت اللہ‘ کے حوالے سے نئے انکشافات
کفایت اللہ 5 ماہ پہلے گھر سے بھاگا، ہمارا خیال تھا وہ افغانستان گیا ہے، اہل خانہ کے انکشافات
کراچی پولیس آفس پر حملے کے بعد آپریشن میں مارے جانے والے دہشت گرد کفایت اللہ سے متعلق حاصل کی جانے والی معلومات میں انکشاف ہوا ہے کہ کفایت اللہ تربیت یافتہ اور افغانستان آتا جاتا رہتا تھا۔
پولیس نے کفایت اللہ کے گھر پر لکی مروت میں چھاپہ مارا اور دہشت گرد کے گھر والوں سے تفتیش کی۔ پولیس ذرائع کے مطابق چھاپہ تھانا صدر میں پولیس و قانون نافذ کرنے والے اداروں نے وانڈا امیرخان کی حدود میں مارا ہے۔
مزید پڑھیں: کراچی پولیس آفس پر حملے کی تحقیقات کیلیے پانچ رکنی کمیٹی تشکیل
ذرائع کے مطابق اہل خانہ نے پولیس کو بیان میں بتایا کہ کفایت اللہ کو گھر میں باندھ کر رکھا گیا تھا، اور اس کی عمر 22 سے 23 سال ہے جبکہ کفایت اللہ گھر سے 5 ماہ قبل موقع ملتے ہی بھاگ گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی پولیس آفس پر حملہ، سیکیورٹی کا پول کھل گیا
پولیس نے کفایت اللہ کے گھر پر لکی مروت میں چھاپہ مارا اور دہشت گرد کے گھر والوں سے تفتیش کی۔ پولیس ذرائع کے مطابق چھاپہ تھانا صدر میں پولیس و قانون نافذ کرنے والے اداروں نے وانڈا امیرخان کی حدود میں مارا ہے۔
مزید پڑھیں: کراچی پولیس آفس پر حملے کی تحقیقات کیلیے پانچ رکنی کمیٹی تشکیل
ذرائع کے مطابق اہل خانہ نے پولیس کو بیان میں بتایا کہ کفایت اللہ کو گھر میں باندھ کر رکھا گیا تھا، اور اس کی عمر 22 سے 23 سال ہے جبکہ کفایت اللہ گھر سے 5 ماہ قبل موقع ملتے ہی بھاگ گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی پولیس آفس پر حملہ، سیکیورٹی کا پول کھل گیا
ذرائع نے بتایا کہ اہل خانہ نے پولیس کو اپنے بیان میں کہا کہ ہمارا خیال تھا کہ کفایت اللہ افغانستان فرار ہوا ہےلیکن حملے کے بعد پتا چلا کہ کفایت اللہ پاکستان میں ہی تھا، کفایت اللہ افغانستان میں بھی لڑتا رہا ہے۔