کراچی پولیس آفس حملہ کیس دہشتگردوں کا سہولت کار گرفتار
شہر کی کچی آبادیوں سے 7 مشتبہ افراد کو بھی حراست میں لیا گیا، سی ٹی ڈی
پولیس آفس حملہ کیس میں اہم پیش رفت، سی ٹی ڈی نے گلستان جوہر میں کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردوں کے ایک مبینہ سہولت کار کو حراست لے لیا۔
ذرائع کے مطابق سی ٹی ڈی نے کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں کارروائی کرتے ہوئے دہشت گرد حملے میں ملوث دہشت گردوں کے ایک مبینہ سہولت کار کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا جہاں مبینہ سہولت کار سے تفتیش کی جا رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب سی ٹی ڈی نے لوکیٹیر کی مدد سے شہر کی کچی آبادیوں پر چھاپے مارے ہیں اور 7 مشتبہ افراد کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا، متعلقہ افراد کا نادرا سے ڈیٹا جمع کیا جا رہا ہے، یہ کارروائیاں جیو فینسنگ کے بعد کی گئی ہیں۔
دوسری جانب کراچی پولیس آفس پر دہشت گرد حملے کے بعد بم ڈسپوزل یونٹ نے فائنل سرچنگ مکمل کرلی، سرچنگ اعلیٰ پولیس افسران کی ہدایت پر کے پی او بلڈنگ، پارکنگ اور اطراف میں کی گئی۔ سرچنگ میں سائوتھ، ایسٹ اور آرمی کے بم ڈسپوزل اسکواڈ کے علاوہ کے نائن ٹیم نے بھی حصہ لیا، فائنل سرچنگ کے دوران مزید 12 اشیاء محفوظ کی گئیں۔
سرچنگ میں ملنے والی اشیاء میں ایک ہینڈ گرنیڈ، پلاسٹک بکس میں پیک دو نئے پستول بمع مکمل ایسیسریز، نائن ایم ایم کی نئی گولیوں کا پیکٹ، خنجر، ڈیجیٹل کیمرہ، اسمارٹ موبائل فون، دو دستی گھڑیاں،ایک مردانہ پرس، چلی ہوئی اور بغیر چلی ہوئی 210 گولیاں، دستی بم کے ٹکڑے، خودکش جیکٹ کا جلا ہوا کپڑا، جلا ہوا بیگ، یوایس بی اور پستول ہولڈر بھی ملا، بم ڈسپوزل یونٹ نے تمام سامان محفوظ کر کے صدر پولیس کے حوالے کردیا۔
مزید پڑھیں؛ کراچی پولیس آفس پر کلیئرنس آپریشن مکمل، 3 دہشت گرد ہلاک، رینجرز اہلکار سمیت 4 شہید
واضح رہے کہ جمعہ 17 فروری کو کراچی میں پولیس چیف آفس پر دہشت گردوں نے حملہ کیا تھا جس میں رینجرز اہلکار سمیت 4 افراد شہید ہوئے جبکہ جوابی فائرنگ حملے میں تین دہشت گرد ہلاک کیے گئے۔
سیکیورٹی فورسز کی بھرپور جوابی کارروائی میں دو دہشت گرد فائرنگ کے تبادلے جبکہ ایک خود کش جیکٹ پھٹنے سے ہلاک ہوا۔
ڈی ایس پی ایس ایس یو سمیت 19 زخمی ہوئے، جن میں 7 رینجرز اہلکار اور ایک ایدھی کا رضاکار بھی شامل ہے۔
ذرائع کے مطابق سی ٹی ڈی نے کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں کارروائی کرتے ہوئے دہشت گرد حملے میں ملوث دہشت گردوں کے ایک مبینہ سہولت کار کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا جہاں مبینہ سہولت کار سے تفتیش کی جا رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب سی ٹی ڈی نے لوکیٹیر کی مدد سے شہر کی کچی آبادیوں پر چھاپے مارے ہیں اور 7 مشتبہ افراد کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا، متعلقہ افراد کا نادرا سے ڈیٹا جمع کیا جا رہا ہے، یہ کارروائیاں جیو فینسنگ کے بعد کی گئی ہیں۔
دوسری جانب کراچی پولیس آفس پر دہشت گرد حملے کے بعد بم ڈسپوزل یونٹ نے فائنل سرچنگ مکمل کرلی، سرچنگ اعلیٰ پولیس افسران کی ہدایت پر کے پی او بلڈنگ، پارکنگ اور اطراف میں کی گئی۔ سرچنگ میں سائوتھ، ایسٹ اور آرمی کے بم ڈسپوزل اسکواڈ کے علاوہ کے نائن ٹیم نے بھی حصہ لیا، فائنل سرچنگ کے دوران مزید 12 اشیاء محفوظ کی گئیں۔
سرچنگ میں ملنے والی اشیاء میں ایک ہینڈ گرنیڈ، پلاسٹک بکس میں پیک دو نئے پستول بمع مکمل ایسیسریز، نائن ایم ایم کی نئی گولیوں کا پیکٹ، خنجر، ڈیجیٹل کیمرہ، اسمارٹ موبائل فون، دو دستی گھڑیاں،ایک مردانہ پرس، چلی ہوئی اور بغیر چلی ہوئی 210 گولیاں، دستی بم کے ٹکڑے، خودکش جیکٹ کا جلا ہوا کپڑا، جلا ہوا بیگ، یوایس بی اور پستول ہولڈر بھی ملا، بم ڈسپوزل یونٹ نے تمام سامان محفوظ کر کے صدر پولیس کے حوالے کردیا۔
مزید پڑھیں؛ کراچی پولیس آفس پر کلیئرنس آپریشن مکمل، 3 دہشت گرد ہلاک، رینجرز اہلکار سمیت 4 شہید
واضح رہے کہ جمعہ 17 فروری کو کراچی میں پولیس چیف آفس پر دہشت گردوں نے حملہ کیا تھا جس میں رینجرز اہلکار سمیت 4 افراد شہید ہوئے جبکہ جوابی فائرنگ حملے میں تین دہشت گرد ہلاک کیے گئے۔
سیکیورٹی فورسز کی بھرپور جوابی کارروائی میں دو دہشت گرد فائرنگ کے تبادلے جبکہ ایک خود کش جیکٹ پھٹنے سے ہلاک ہوا۔
ڈی ایس پی ایس ایس یو سمیت 19 زخمی ہوئے، جن میں 7 رینجرز اہلکار اور ایک ایدھی کا رضاکار بھی شامل ہے۔