اسلام آباد مقابلہ پولیس نے ہلاک ملزمان سے تھانے میں ملاقات کرائی تھی لواحقین

لواحقین نے عدالت میں درخواست دائر کردی، مبینہ مقابلے میں ملوث پولیس اہلکاروں پر مقدمہ اور جوڈیشل انکوائری کی استدعا

(فوٹو فائل)

اجتماعی زیادتی کیس کے ملزمان کی مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاکت کے بعد لواحقین کا کہنا ہے کہ پولیس نے دونوں کی گرفتاری کے بعد تھانے میں ملاقات کرائی تھی۔

وفاقی دارالحکومت کے ایف نائن پارک میں لڑکی سے اجتماعی زیادتی کے مبینہ ملزمان کی پولیس کے ہاتھوں مقابلے میں ہلاکت کے معاملے پر قتل ہونے والے نوجوانوں کے لواحقین نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی ہے۔

لواحقین نے وکلا عادل عزیز قاضی اور کاشف شاہ کے ذریعے ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں کہا ہے کہ تھانہ گولڑہ پولیس نے قتل سے پہلے دونوں نوجوان کو گرفتار کیا تھا۔ پولیس نے دونوں کی گرفتاری کے بعد تھانے میں ملاقات کرائی تھی۔


درخواست میں لواحقین کی جانب سے استدعا کی گئی ہے کہ پولیس کے ہاتھوں نوجوانوں کے قتل کی جوڈیشل انکوائری کروائی جائے جب کہ واقعے میں ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ بھی درج کیا جائے۔ لواحقین نے درخواست کی کہ پولیس مقابلے میں قتل کیے گئے دونوں نوجوانوں کا نئے سرے سے پوسٹمارٹم کیا جائے اورپولیس مقابلے میں قتل نواب خان اور اقبال خان کی میتیں ورثا کے حوالے کی جائیں۔

درخواست

لواحقین کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں وزارت داخلہ، وزارت انسانی حقوق، آئی جی اسلام آباد پولیس اور ڈی سی اسلام آباد کو فریق بنایا گیا ہے۔
Load Next Story