روس کو اسلحے کی فراہمی کا امریکی الزام جھوٹا اور بے بنیاد ہے چین

یہ چین نہیں بلکہ امریکا ہے جو لامتناہی طور پر میدان جنگ (یوکرین روس جنگ) میں ہتھیار بھیج رہا ہے۔ چین

امرکی وزیر خارجہ نے چین پر روس کو اسلحہ فراہم کرنے کا الزام عائد کیاتھا؛ فوٹو: فائل

چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وینبن نے روس کو اسلحہ فراہم کرنے کے امریکی الزام کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے کہا کہ بے بنیاد الزام کی کوئی حقیقیت نہیں۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ بات چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وینبن نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ایک صحافی کے جواب میں کہی۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ یہ امریکا ہے نہ کہ چین، جو لامتناہی طور پر میدان جنگ (یوکرین روس جنگ) میں ہتھیار بھیج رہا ہے۔

ترجمان وانگ بیبن نے مزید کہا کہ ہم امریکا پر زور دیتے ہیں کہ وہ اپنے الزامات پر سنجیدگی سے غور کرتے ہوئے اس صورت حال کو کم کرنے، امن اور بات چیت کو فروغ دینے، اور الزام تراشی اور غلط معلومات پھیلانا بند کرے۔

چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے یہ بھی کہا کہ یہ بات بین الاقوامی برادری پر واضح ہے کہ کون مذاکرات اور امن کا مطالبہ کر رہا ہے، اور کون آگ میں ایندھن ڈال رہا ہے اور جنگ کی حوصلہ افزائی کر رہا ہے۔

خیال رہے کہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ چین اب روس کو گولہ بارود سے لے کر خود کار مہلک ہتھیار فراہم کرنے پر غور کر رہا ہے۔


امریکی وزیر خارجہ نے اسی طرح کے مزید تبصرے جرمنی میں میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں شرکت کے دوران اپنے چینی ہم منصب وانگ یی سے ملاقات میں بھی کیے تھے۔

امریکی وزیر خارجہ کا روس کو اسلحے کی فراہمی کا الزام اس وقت سامنے آیا جب چین اور امریکا کے درمیان تعلقات اس ماہ کے شروع میں چینی جاسوس غبارے کو مار گرانے کے بعد مزید کشیدہ ہوگئے ہیں۔

ہفتے کے روز میونخ میں ہونے والی سیکیورٹی کانفرنس سے خطاب میں امریکی وزیر خارجہ نے چینی غبارے کی امریکی فضاؤں میں پرواز کو قومی سلامتی کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے چین کی جارحیت پر سخت احتجاج کیا تھا۔

دوسری جانب اسی تقریب میں چینی وزیر خارجہ نے غبارے پر امریکی ردعمل کی مذمت کرتے ہوئے اسے پراسرار اور مضحکہ خیز قرار دیا تھا۔

واضح رہے کہ ایک ہفتے قبل امریکی طیاروں نے اپنی فضائی حدود اور کینیڈا کے اوپر پرواز کرنے والے 4 جاسوسی غباروں کو مار گرایا تھا اور ان غباروں کو چینی ملکیت قرار دیا تھا تاہم چین نے اسے مسترد کردیا تھا۔

 
Load Next Story