پاکستان کو بڑے رول اوور قرض کی خوشخبری ملنے والی ہے وفاقی سیکرٹری خزانہ

پاکستان کے معاشی چیلنجز فوری طور پر ختم نہیں ہونگے تاہم اگلے 2 سے 3 ماہ میں حالات معمول پر آجائیں گے،حامد یعقوب شیخ

پاکستان کے معاشی چیلنجز فوری طور پر ختم نہیں ہونگے تاہم اگلے 2 سے 3 ماہ میں حالات معمول پر آجائیں گے،حامد یعقوب شیخ۔ فوٹو: فائل

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں وفاقی سیکرٹری خزانہ حامد یعقوب شیخ نے انکشاف کیا ہے کہ 2 دن میں پاکستان کو بڑے رول اوور قرض کی خوشخبری ملنے والی ہے اور یہ رول اوور دوست ممالک کے علاوہ ہیں۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس گزشتہ روز چیرمین کمیٹی قیصر شیخ کی زیر صدارت ہوا کمیٹی چیئرمین قیصر شیخ کا کہنا تھا کہ ہم نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے کہنے پر کمیٹی کا اجلاس تین ہفتے مؤخر کیا لیکن وہ آج بھی اجلاس میں نہیں آئے تاہم اجلاس میں سیکرٹری خزانہ نے آئی ایم ایف سے مذاکرات پربریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ دو دن میں پاکستان کو بڑے رول اوور قرض کی خوش خبری ملنے والی ہے، یہ رول اوور دوست ممالک کے علاوہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ آئندہ چند دن میں ایک اور رول اوور قرض کیلئے متحرک ہیں، آئی ایم ایف کے ساتھ 99 فیصد معاملات طے ہو گئے ہیں اور اگلے دو سے تین دن میں سیٹلمنٹ ہوجائے گی۔ ان کا کہنا تھاکہ پاکستان کے معاشی چیلنجز فوری طور پر ختم نہیں ہونگے تاہم اگلے دو سے تین ماہ میں حالات معمول پر آجائیں گے۔


سیکرٹری خزانہ نے بتایا کہ پاور سیکٹر میں گردشی قرض کو کنٹرول کرنا ہے، یہ اضافہ ملک برداشت نہیں کر سکتا، ایف بی آر کے ٹیکس محاصل تو درست سمت میں ہیں تاہم پاور سبسڈی کو ختم کرنا ضروری ہے، ٹارگٹ سبسڈی دی جائے گی۔

ان کا کہنا تھاکہ آئی ایم ایف نے کہا پاکستان کو 875 ارب روپے کے خسارے کا سامنا ہے، اس کو مذاکرات کے ذریعے 170 ارب روپے پر لایا گیا، بجلی اور گیس کے ریٹ بڑھائے گئے۔

سیکرٹری خزانہ نے مزید کہا کہ دسمبر تک ٹیکس وصولی میں 82 ارب روپے کا شارٹ فال تھا، اندازہ تھا کہ رواں مالی سال 162 ارب روپے کم ٹیکس محاصل حاصل ہوں گے، آئی ایم ایف نے ڈالر ٹرم میں 23 فیصد کمی کا اندازہ کیا تھا، روپے کی قدر میں کمی کے باعث ہماری وصولی ٹارگٹ سے دو سے تین فیصد زیادہ رہے گی، ڈائریکٹ ٹیکسوں کی وصولی 43 فیصد بڑھ گئی ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ آئی ایم ایف سے اتنا بڑا ریلیف لینا حکومت کی کامیابی ہے۔
Load Next Story