پنجاب حکومت 15 نومبر تک بلدیاتی الیکشن یقینی بنائے سپریم کورٹ
9 سال سے بلدیاتی انتخابات نہ کرا کر آئین شکنی کی جارہی ہے،تفصیلی فیصلہ جاری
سپریم کورٹ نے پنجاب میں حلقہ بندیوں سے متعلق تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا، فیصلے میں کہا گیا کہ نو سال سے بلدیاتی انتخابات نہ کرا کر آئین شکنی کی جارہی ہے، حکومت پنجاب بھی پندرہ نومبر تک بلدیاتی انتخابات کو یقینی بنائے۔
پنجاب میں حلقہ بندیوں سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کے تحریرکردہ تفصیلی فیصلے میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن 15 نومبرتک بلدیاتی انتخابات کو یقینی بنائے۔ وفاقی حکومت الیکشن کمیشن کو مضبوط کرنے کے اقدامات کرے، حلقہ بندیاں انتخابات کا ایک بنیادی حصہ ہیں، آئین کے مطابق شفاف اور غیر جانبدار انتخاب کو یقینی بنانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے، عام انتخابات کی طرح بلدیاتی انتخابات کے لئے حلقہ بندیاں کرنا الیکشن کمیشن کا کام ہے۔
فیصلے میں کہا گیا کہ وفاقی اور صوبائی اسمبلیاں پانچ ماہ کے عرصے میں الیکشن کمیشن کے اختیارات اور حلقہ بندیوں کیلیے قانون سازی مکمل کریں تاکہ الیکشن کمیشن قانون سازی کے بعد 45 دن میں حلقہ بندیاں مکمل کرسکے اور غیر جانبدار انتخابات کو یقینی بنایا جاسکے۔ پنجاب بھی قانون سازی کے مراحل جلد مکمل کرے ۔
پنجاب میں حلقہ بندیوں سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کے تحریرکردہ تفصیلی فیصلے میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن 15 نومبرتک بلدیاتی انتخابات کو یقینی بنائے۔ وفاقی حکومت الیکشن کمیشن کو مضبوط کرنے کے اقدامات کرے، حلقہ بندیاں انتخابات کا ایک بنیادی حصہ ہیں، آئین کے مطابق شفاف اور غیر جانبدار انتخاب کو یقینی بنانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے، عام انتخابات کی طرح بلدیاتی انتخابات کے لئے حلقہ بندیاں کرنا الیکشن کمیشن کا کام ہے۔
فیصلے میں کہا گیا کہ وفاقی اور صوبائی اسمبلیاں پانچ ماہ کے عرصے میں الیکشن کمیشن کے اختیارات اور حلقہ بندیوں کیلیے قانون سازی مکمل کریں تاکہ الیکشن کمیشن قانون سازی کے بعد 45 دن میں حلقہ بندیاں مکمل کرسکے اور غیر جانبدار انتخابات کو یقینی بنایا جاسکے۔ پنجاب بھی قانون سازی کے مراحل جلد مکمل کرے ۔