استبول بم دھماکے کا ماسٹرمائنڈ شام میں ترک انٹیلیجنس کے آپریشن میں مارا گیا

گزشتہ برس نومبر میں استنبول میں بم دھماکے میں 6 افراد جاں بحق اور 80 سے زائد زخمی ہوگئے تھے

حلیل مینسی استنبول دھماکے کے بعد فرار ہوکر واپس شام آگیا تھا؛ فوٹو: فائل

شام میں ترک انٹیلی جنس اداروں کے آپریشن میں استنبول بم دھماکے کا مبینہ ماسٹر مائنڈ حلیل مینسی مارا گیا۔

ترک میڈیا کے مطابق گزشتہ برس استنبول کے استقلال ایونیو میں ہونے والے بم دھماکے کا ماسٹر مائنڈ 22 فروری کو شام کے قصبے قمشلی میں ہونے والے ترک انٹیلی جنس کارروائی میں مارا گیا۔

یاد رہے کہ 13 نومبر کو استنبول کے پُررونق علاقے استقلال ایونیو میں ایک گملے میں چھپایا گیا بم زوردار دھماکے سے پھٹ گیا تھا جس کے نتیجے میں دو بچوں سمیت چھ افراد جاں بحق اور 80 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

سی سی ٹی وی فوٹیجز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک خاتون سڑک پر سیمنٹ سے بنی کرسی پر بیٹھی اور ساتھ رکھے گملے میں ایک پیکٹ چھپا کر وہاں سے فرار ہوجاتی ہے۔


یہ خبر پڑھیں : استنبول بم دھماکے کی ملزمہ کے گھر چھاپے اور گرفتاری کی ویڈیو وائرل

استنبول پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیجز کی مدد سے خاتون کو حراست میں لے لیا تھا۔ جن کی شناخت شامی نژاد 23 سالہ احلام البشیر کے نام سے ہوئی تھی اور وہ علیحدگی پسند عسکری جماعت کردستان ورکرز پارٹی کی سرگرم کارکن تھی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ اس کیس میں بم رکھنے والی احلام البشیر سمیت 17 مشتبہ افراد کو مقدمے کا سامنا ہے جن پر سہولت کاری کا الزام ہے تاہم ماسٹر مائنڈ حلیل مینسی شام فرار ہوگیا تھا۔

 
Load Next Story