برطانیہ میں خوراک کی قلت مئی تک برقرار رہے گی

پھلوں اور سبزیوں کی مقررہ حد سے زیادہ فروخت پر پابندی ہے

برطانیہ زیادہ تر پھل اور سبزیاں مراکش اور اسپین سے برآمد کرتا ہے، فوٹو: فائل

برطانیہ میں کسانوں نے خبردار کیا ہے کہ شمالی افریقا میں خراب موسم اور مقامی سطح پر فصل لگانے میں تاخیر کی وجہ سے مئی تک خوراک کی قلت کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانیہ سردیوں میں بہت سے غیر موسمی پھل اور سبزیاں مراکش اور اسپین سے درآمد کرتا ہے تاہم رواں برس خراب موسم کے باعث اسپین اور مراکش سے فصلوں کا صرف ایک چوتھائی حصہ لندن پہنچا۔

جس کے بعد سے ملک بھر میں کھانے پینے کی اشیا کی قلت کا سامنا ہے۔ خوراک کی قلت کی وجہ جنوبی یورپ اور شمال افریقی ممالک میں شدید سردی، بارش اور سیلاب کی وجہ سے سپلائی کا متاثر ہونا ہے۔


اسپین اور مراکش میں سخت سردی، مسلسل بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے کسانوں کو فصلوں کی کٹائی میں مشکل کا سامنا رہا اور پھر اس کی برطانیہ تک نقل و حمل بھی بری طرح متاثر ہوئی۔

ملک کے کئی سپر اسٹورز سے پھل اور سبزیاں غائب ہوگئی ہیں اور شہری پریشانی کا شکار ہیں۔ حکومتی ہدایات پر بازاروں میں ٹماٹر، کالی مرچ، کھیرے، سلاد، بروکولی، پھول گوبھی محدود مقدار میں فروخت کی جا رہی ہے۔

ادھر توانائی کے بڑھتے ہوئے اخراجات کے باعث مقامی سطح پر فصل لگانے میں تاخیر ہوئی جس کے باعث ماہرین اور کاشت کاروں نے خبردار کیا ہے کہ برطانیہ بھر میں پھلوں اور سبزیوں کی قلت مئی تک رہے گی۔

 
Load Next Story