سوشل میڈیا کا کم استعمال اپنے متعلق خیالات کو بہتر کرتا ہے
محققین کی ایک ٹیم نے ایسے 220 نوجوانوں پر تحقیق کی جو روزانہ کم از کم دو گھنٹے فون پر صرف کرتے تھے
ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جو نوجوان سوشل میڈیا کے استعمال میں نصف کمی لاتے ہیں ان کے اپنے جسم کے متعلق خیالات ایک مہینے کے اندر بہترہوجاتے ہیں۔
دنیا بھر میں نوجوان روزانہ کی بنیاد پر کئی گھنٹے اسکرین کے سامنے گزارتے ہیں۔ اس وقت کا بڑا حصہ انسٹاگرام، ٹِک ٹاک اور اسنیپ چیٹ جیسی ایپلی کیشنز پر صرف کیا جاتا ہے۔
اب محققین کو ایک تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ سوشل میڈیا پر صرف کیے جانے والے وقت میں کمی لا کر اپنے وزن اور ظاہری حلیے کے متعلق خیالات میں بہتری لائی جاسکتی ہے۔
کینڈا کے شہر اونٹاریو میں قائم ایسٹرن اونٹاریو ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے محققین کی ایک ٹیم نے ایسے 220 نوجوانوں پر تحقیق کی جو روزانہ کم از کم دو گھنٹے فون پر صرف کرتے تھے۔ان شرکاء کی عمر 17 سے 25 سال کے درمیان تھیں اور ان میں ڈپریشن یا بے چینی کی علامات بھی تھیں۔
مطالعے میں شرکاء سے ان کے ظاہری حلیے اور وزن کے متعلق بتانے کا کہنا گیا اور پھر تحقیق کے آخر میں ان سے ویسا ہی ایک سوالنامہ پُر کرایا گیا۔
تحقیق کے پہلے ہفتے میں شرکاء کو معمول کے مطابق سوشل میڈیا استعمال کرنے کے لیے کہا گیا۔
بعد ازاں محققین نے شرکاء کی نصف تعداد کو سوشل میڈیا کے استعمال میں 60 منٹ تک کی کمی کا کہا جس کے بعدیہ افراد آئندہ تین ہفتوں میں سوشل میڈیا کا استعمال تقریباً 50 فی صد(اوسطاً 78 منٹ روزانہ) تک لے گئے۔اس دوران وہ کنٹرول گروپ جس کو معمول کے مطابق سوشل میڈیا کے استعمال کا کہا گیا تھا انہوں نے روزانہ اوسطاً تین گھنٹے سے زیادہ کا وقت گزارا۔
جرنل سائیکولوجی آف پاپولر میڈیا مین شائع ہونے والی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ جن افراد نے سوشل میڈیا پر اپنا وقت کم کیا تھا ان کے اپنے ظاہری حلیے اور وزن کے متعلق خیالات میں واضح بہتری آئی تھی۔ اس کے برعکس کنٹرول گروپ کے نوجوانوں کے خیالات میں کوئی واضح فرق نہیں آیا تھا۔
دنیا بھر میں نوجوان روزانہ کی بنیاد پر کئی گھنٹے اسکرین کے سامنے گزارتے ہیں۔ اس وقت کا بڑا حصہ انسٹاگرام، ٹِک ٹاک اور اسنیپ چیٹ جیسی ایپلی کیشنز پر صرف کیا جاتا ہے۔
اب محققین کو ایک تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ سوشل میڈیا پر صرف کیے جانے والے وقت میں کمی لا کر اپنے وزن اور ظاہری حلیے کے متعلق خیالات میں بہتری لائی جاسکتی ہے۔
کینڈا کے شہر اونٹاریو میں قائم ایسٹرن اونٹاریو ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے محققین کی ایک ٹیم نے ایسے 220 نوجوانوں پر تحقیق کی جو روزانہ کم از کم دو گھنٹے فون پر صرف کرتے تھے۔ان شرکاء کی عمر 17 سے 25 سال کے درمیان تھیں اور ان میں ڈپریشن یا بے چینی کی علامات بھی تھیں۔
مطالعے میں شرکاء سے ان کے ظاہری حلیے اور وزن کے متعلق بتانے کا کہنا گیا اور پھر تحقیق کے آخر میں ان سے ویسا ہی ایک سوالنامہ پُر کرایا گیا۔
تحقیق کے پہلے ہفتے میں شرکاء کو معمول کے مطابق سوشل میڈیا استعمال کرنے کے لیے کہا گیا۔
بعد ازاں محققین نے شرکاء کی نصف تعداد کو سوشل میڈیا کے استعمال میں 60 منٹ تک کی کمی کا کہا جس کے بعدیہ افراد آئندہ تین ہفتوں میں سوشل میڈیا کا استعمال تقریباً 50 فی صد(اوسطاً 78 منٹ روزانہ) تک لے گئے۔اس دوران وہ کنٹرول گروپ جس کو معمول کے مطابق سوشل میڈیا کے استعمال کا کہا گیا تھا انہوں نے روزانہ اوسطاً تین گھنٹے سے زیادہ کا وقت گزارا۔
جرنل سائیکولوجی آف پاپولر میڈیا مین شائع ہونے والی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ جن افراد نے سوشل میڈیا پر اپنا وقت کم کیا تھا ان کے اپنے ظاہری حلیے اور وزن کے متعلق خیالات میں واضح بہتری آئی تھی۔ اس کے برعکس کنٹرول گروپ کے نوجوانوں کے خیالات میں کوئی واضح فرق نہیں آیا تھا۔