سابقہ ن لیگی دور کی 3 ہزار اسکیمیں مکمل نہ ہونیکا انکشاف
ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں کابینہ ڈویژن سے متعلق آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا
پی اے سی اجلاس میں سابقہ ن لیگی دور کی 3 ہزار اسکیمیں مکمل نہ ہونیکا انکشاف کیا گیا ہے۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کے کنوینر نواب شیر کی زیر صدارت اجلاس ہوا، اجلاس میں کابینہ ڈویژن سے متعلق سال 2017۔18 اور 2018۔19 کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں مسلم لیگ ن کے سابقہ دور حکومت کی 3ہزار سے زائد اسکیمیں تاحال مکمل نہ ہونے کا انکشاف کیا گیا،آڈٹ حکام نے کہا کہ مالی سال 2016۔17 اور 2017-18 میں ایس ڈی جیز کے تحت 34 ہزار سے زائد اسکیموں کی نشاندہی ہوئی، 11329اسکیمیں مکمل نہ ہو سکیں،اب یہ اسکیمیں 3683 ہیں جونامکمل ہیں۔
اسپیشل سیکرٹری کابینہ ڈویژن کا کہنا تھا کہ ان فنڈزکی ایلوکیشن اور مانیٹرنگ میں کابینہ ڈویژن کا کردارصفر ہے،حکام نے کہا کہ 2018 میں حکومت تبدیل ہوئی تو اس سے بھی اثر پڑا۔
کابینہ ڈویژن حکام نے کہا کہ صرف تین ہزار سکیمیں ابھی نامکمل ہیں،کمیٹی نے معاملہ ڈی اے سی کے سپرد کرتے ہوئے ذمہ داروں کا تعین کرنے کی ہدایت کردی۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کے کنوینر نواب شیر کی زیر صدارت اجلاس ہوا، اجلاس میں کابینہ ڈویژن سے متعلق سال 2017۔18 اور 2018۔19 کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں مسلم لیگ ن کے سابقہ دور حکومت کی 3ہزار سے زائد اسکیمیں تاحال مکمل نہ ہونے کا انکشاف کیا گیا،آڈٹ حکام نے کہا کہ مالی سال 2016۔17 اور 2017-18 میں ایس ڈی جیز کے تحت 34 ہزار سے زائد اسکیموں کی نشاندہی ہوئی، 11329اسکیمیں مکمل نہ ہو سکیں،اب یہ اسکیمیں 3683 ہیں جونامکمل ہیں۔
اسپیشل سیکرٹری کابینہ ڈویژن کا کہنا تھا کہ ان فنڈزکی ایلوکیشن اور مانیٹرنگ میں کابینہ ڈویژن کا کردارصفر ہے،حکام نے کہا کہ 2018 میں حکومت تبدیل ہوئی تو اس سے بھی اثر پڑا۔
کابینہ ڈویژن حکام نے کہا کہ صرف تین ہزار سکیمیں ابھی نامکمل ہیں،کمیٹی نے معاملہ ڈی اے سی کے سپرد کرتے ہوئے ذمہ داروں کا تعین کرنے کی ہدایت کردی۔