لاہور میں پرتشدد واقعات میں ملوث کم عمر لڑکوں کے گینگ 102 کا انکشاف
یہ لڑکے تشدد کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کر کے خوف و حراس پھیلاتے ہیں۔
لاہور میں نجی تعلیمی اداروں کے لڑکوں کے گینگ کا انکشاف ہوا ہے۔
مختلف اسکولوں کے کم عمر طالب علموں کے 35 رکنی گینگ کو 102 کے نام سے آپریٹ کیا جاتا ہے، جو مختلف اسکولوں کے باہر لڑکوں پر تشدد کرتا ہے۔
پولیس کے مطابق گلبرگ میں ایک نوجوان پر تشدد کے الزام میں گینگ پر مقدمہ درج کر کے 2 طلبہ کو گرفتار کیا گیا۔ گروہ کے دیگر افراد کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے۔
چند روز قبل ملزمان نے 1 طالب علم کو اسنوکر کلب میں تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ یہ لڑکے تشدد کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کر کے خوف و حراس پھیلاتے ہیں۔ گینگ کی پرتشدد سرگرمیوں کی ویڈیوز بھی وائرل ہوئی ہیں۔
سی سی پی او بلال صدیق کمیانہ نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس پی ماڈل ٹاؤن سے رپورٹ طلب کرلی اور مکمل تحقیقات کرنے کا حکم دیا۔
سربراہ لاہور پولیس نے کہا کہ ایسے کسی بھی گینگ کی پرتشدد اور غیر قانونی سرگرمیوں پر ملوث افراد کی فوری گرفتاری عمل میں لائیں، لاہور پرامن لوگوں کا شہر ہے، سٹریٹ گینگز کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے،والدین اپنے بچوں کی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھیں، انہیں غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث نہ ہونے دیں۔
مختلف اسکولوں کے کم عمر طالب علموں کے 35 رکنی گینگ کو 102 کے نام سے آپریٹ کیا جاتا ہے، جو مختلف اسکولوں کے باہر لڑکوں پر تشدد کرتا ہے۔
پولیس کے مطابق گلبرگ میں ایک نوجوان پر تشدد کے الزام میں گینگ پر مقدمہ درج کر کے 2 طلبہ کو گرفتار کیا گیا۔ گروہ کے دیگر افراد کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے۔
چند روز قبل ملزمان نے 1 طالب علم کو اسنوکر کلب میں تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ یہ لڑکے تشدد کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کر کے خوف و حراس پھیلاتے ہیں۔ گینگ کی پرتشدد سرگرمیوں کی ویڈیوز بھی وائرل ہوئی ہیں۔
سی سی پی او بلال صدیق کمیانہ نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس پی ماڈل ٹاؤن سے رپورٹ طلب کرلی اور مکمل تحقیقات کرنے کا حکم دیا۔
سربراہ لاہور پولیس نے کہا کہ ایسے کسی بھی گینگ کی پرتشدد اور غیر قانونی سرگرمیوں پر ملوث افراد کی فوری گرفتاری عمل میں لائیں، لاہور پرامن لوگوں کا شہر ہے، سٹریٹ گینگز کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے،والدین اپنے بچوں کی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھیں، انہیں غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث نہ ہونے دیں۔