کمبوڈیا میں برڈ فلو سے پہلی ہلاکت عالمی ادارہ صحت نے تحقیقات شروع کر دیں
گزشتہ کئی ہفتوں میں برڈ فلو بہت سے ممالک میں دیکھا گیا ہے تاہم کمبوڈیا میں ایک لڑکی اس سے ہلاک ہوچکی ہے
پرندوں میں پھیلنے والی بیماری، برڈ فلو اگرچہ اب کئی چھوٹے بڑے ممالک میں نوٹ کی گئی ہے لیکن کمبوڈیا میں اس سے پہلی ہلاکت ہوئی ہے جس نے عالمی ادارہ صحت سمیت دیگر تنظیموں کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق گزشتہ ہفتے کمبوڈیا میں 11 سالہ بچی ہلاک ہوئی ہے جس کے متعلق خیال ہے کہ وہ برڈ فُلو سے فوت ہوئی ہے۔ یوں کمبوڈیا کا یہ واقعہ جنوبی ایشیا میں برڈ فلو یعنی ایچ فائیو این ون سے موت کا پہلا واقعہ بھی ہے۔ کمبوڈیا کے وزیرِ صحت، مام بُن ہینگ نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ 2014 میں پہلی مرتبہ صرف پرندوں میں ہی یہ وائرس دیکھا گیا تھا اور اب نہ صرف انسانوں میں منتقل ہوا ہے بلکہ ایک ہلاکت بھی ہوئی ہے۔
عالمی ادارہ برائے صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ماہرین نے کمبوڈیا کا فوری دورہ کیا تو اس وقت تک ایک ہی خاندان کے مزید دو افراد میں اس کی تصدیق ہوچکی تھی۔ دوسری جانب عالمی ادارہ برائے صحت میں شعبہ وبائیات کی سربراہ ڈاکٹر، سلوی برینڈ نے کہا کہ برڈ فلو پرندوں سے چھوٹے ممالیوں تک منتقل ہوا ہے ان میں اودبلاؤ اور نیولے بھی شامل ہیں۔
چند ہفتے قبل برڈ فلو ایشیا، یورپ اور افریقہ میں دریافت ہوچکا ہے جہاں یہ پولٹری فارم کو بھی متاثر کر رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ڈبلیو ایچ او کے سربراہ، ٹیڈروس اڈھونم گبیریئسس نےبھی اسے تشویشناک قرار دے کر مزید تحقیقات کا عندیہ دیا ہے۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق گزشتہ ہفتے کمبوڈیا میں 11 سالہ بچی ہلاک ہوئی ہے جس کے متعلق خیال ہے کہ وہ برڈ فُلو سے فوت ہوئی ہے۔ یوں کمبوڈیا کا یہ واقعہ جنوبی ایشیا میں برڈ فلو یعنی ایچ فائیو این ون سے موت کا پہلا واقعہ بھی ہے۔ کمبوڈیا کے وزیرِ صحت، مام بُن ہینگ نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ 2014 میں پہلی مرتبہ صرف پرندوں میں ہی یہ وائرس دیکھا گیا تھا اور اب نہ صرف انسانوں میں منتقل ہوا ہے بلکہ ایک ہلاکت بھی ہوئی ہے۔
عالمی ادارہ برائے صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ماہرین نے کمبوڈیا کا فوری دورہ کیا تو اس وقت تک ایک ہی خاندان کے مزید دو افراد میں اس کی تصدیق ہوچکی تھی۔ دوسری جانب عالمی ادارہ برائے صحت میں شعبہ وبائیات کی سربراہ ڈاکٹر، سلوی برینڈ نے کہا کہ برڈ فلو پرندوں سے چھوٹے ممالیوں تک منتقل ہوا ہے ان میں اودبلاؤ اور نیولے بھی شامل ہیں۔
چند ہفتے قبل برڈ فلو ایشیا، یورپ اور افریقہ میں دریافت ہوچکا ہے جہاں یہ پولٹری فارم کو بھی متاثر کر رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ڈبلیو ایچ او کے سربراہ، ٹیڈروس اڈھونم گبیریئسس نےبھی اسے تشویشناک قرار دے کر مزید تحقیقات کا عندیہ دیا ہے۔