ٹرانسپورٹ کی عدم دستیابی کے باعث کراچی کے بیشتر نجی اسکول بند
سرکاری اسکول کھلے ہیں لیکن اس میں بھی حاضری معمول کے مطابق نہیں
اسکول وین مالکان کی جانب سے ٹرانسپورٹ نہ چلانے اور پرائیویٹ اسکولوں کی ایک غیر معروف ایسوسی ایشن کی جانب سے تعلیمی ادارے بند رکھنے کی اپیل کے بعد پیر کو کراچی کے بیشتر نجی تعلیمی ادارے بند رہے۔
شہر میں بعض نجی تعلیمی ادارے کھلے ہیں جن میں طلبہ اور اساتذہ کی حاضری معمول سے کم ہے جبکہ جو اساتذہ اسکول وین یا پبلک ٹرانسپورٹ کے ذریعے اسکول جاتے ہیں وہ بھی اسکول نہیں آسکے جس کے باعث اسکولوں میں طلبہ کے ساتھ ساتھ اساتذہ کی حاضری بھی کم ہے تاہم سرکاری اسکول کھلے ہیں لیکن اس میں بھی حاضری معمول کے مطابق نہیں ہے۔
شہر کے اکثر نجی اسکولوں نے واٹس ایپ گروپ اور گوگل میسج کے ذریعے پیر کو اسکول بند رکھنے کا اعلان کیا ہے تاہم اسکول بند کرنے کی وجہ نہیں بتائی گئی جبکہ کچھ اسکولوں نے شہر کی غیر یقینی صورتحال کا جواز پیش کرکے اسکول بند کیے ہیں۔
واضح رہے کہ ایک مذہبی تنظیم نے مہنگائی کے خلاف پیر کو ملک بھر میں ہڑتال کا اعلان کیا تھا جس کے بعد سے اسکولوں کے کھلنے کے حوالے سے صورتحال غیر یقینی ہوگئی تھی اور اتوار کی رات سے ہی اسکول وین مالکان نے صبح کو وین نہ چلانے کی اطلاع والدین کو دینا شروع کر دی تھی۔
اسکول وین مالکان کو اس بات کا خوف تھا کہ اگر وہ اپنی ٹرانسپورٹ سڑک پر لاتے ہیں تو کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ پیش آسکتا ہے جبکہ کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں ارقم اسکول کے ذمے دار کی مبینہ ٹارگٹ کلنگ کے بعد صورتحال مزید پیچیدہ ہوگئی اور نجی اسکولوں کی ایک غیر معروف ایسوسی ایشن نے اس ٹارگٹ کلنگ کے خلاف احتجاج کے طور پر اسکول بند رکھنے کا اعلان بھی کر دیا اور سوشل میڈیا پر اسکول بند ہونے کے حوالے سے خبریں گشت کرتی رہیں۔
یاد رہے کہ محکمہ اسکول ایجوکیشن نے پیر کو تعلیمی ادارے معمول کے مطابق کھلے رکھنے کا اعلان کیا تھا۔
شہر میں بعض نجی تعلیمی ادارے کھلے ہیں جن میں طلبہ اور اساتذہ کی حاضری معمول سے کم ہے جبکہ جو اساتذہ اسکول وین یا پبلک ٹرانسپورٹ کے ذریعے اسکول جاتے ہیں وہ بھی اسکول نہیں آسکے جس کے باعث اسکولوں میں طلبہ کے ساتھ ساتھ اساتذہ کی حاضری بھی کم ہے تاہم سرکاری اسکول کھلے ہیں لیکن اس میں بھی حاضری معمول کے مطابق نہیں ہے۔
شہر کے اکثر نجی اسکولوں نے واٹس ایپ گروپ اور گوگل میسج کے ذریعے پیر کو اسکول بند رکھنے کا اعلان کیا ہے تاہم اسکول بند کرنے کی وجہ نہیں بتائی گئی جبکہ کچھ اسکولوں نے شہر کی غیر یقینی صورتحال کا جواز پیش کرکے اسکول بند کیے ہیں۔
واضح رہے کہ ایک مذہبی تنظیم نے مہنگائی کے خلاف پیر کو ملک بھر میں ہڑتال کا اعلان کیا تھا جس کے بعد سے اسکولوں کے کھلنے کے حوالے سے صورتحال غیر یقینی ہوگئی تھی اور اتوار کی رات سے ہی اسکول وین مالکان نے صبح کو وین نہ چلانے کی اطلاع والدین کو دینا شروع کر دی تھی۔
اسکول وین مالکان کو اس بات کا خوف تھا کہ اگر وہ اپنی ٹرانسپورٹ سڑک پر لاتے ہیں تو کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ پیش آسکتا ہے جبکہ کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں ارقم اسکول کے ذمے دار کی مبینہ ٹارگٹ کلنگ کے بعد صورتحال مزید پیچیدہ ہوگئی اور نجی اسکولوں کی ایک غیر معروف ایسوسی ایشن نے اس ٹارگٹ کلنگ کے خلاف احتجاج کے طور پر اسکول بند رکھنے کا اعلان بھی کر دیا اور سوشل میڈیا پر اسکول بند ہونے کے حوالے سے خبریں گشت کرتی رہیں۔
یاد رہے کہ محکمہ اسکول ایجوکیشن نے پیر کو تعلیمی ادارے معمول کے مطابق کھلے رکھنے کا اعلان کیا تھا۔