ترک آٹو سیکٹر سے شراکت چاہتے ہیں پاکستانی قونصل جنرل

مہنگائی کے باعث ترک فرمز بیرون ملک مینوفیکچرنگ چاہتی ہیں، پاکستان کو فائدہ اٹھانا چاہیے، ڈاکٹر یوسف جنید

ترکی کی آٹو انڈسٹری کو انجن، ایکسل اور دیگر کمپونینٹس کی ضرورت ہے، پاکستانی قونصل جنرل۔ فوٹو:فائل

ترکی میں زائد پیداواری لاگت کے باعث ترک آٹو وینڈر پلانٹس ری ایلوکیٹ ہورہے ہیں جس سے پاکستان کی آٹو وینڈر انڈسٹری بھرپور استفادہ کرسکتی ہے۔


یہ بات استنبول میں تعینات پاکستان کے قونصل جنرل ڈاکٹر یوسف جنید نے ''آٹو میکانیکا'' نمائش میں پاکستان پویلین کے دورے کے موقع پر ''ایکسپریس'' سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ ڈاکٹر یوسف جنید نے بتایا کہ ترک آٹو انڈسٹری اپنے حریف ممالک سے مسابقت کی غرض سے کم لاگت میں کاریں، ٹریکٹرز اور دیگر پرزہ جات تیار کرنے کی خواہاں ہے لیکن ترکی میں زائد پیداواری لاگت کی وجہ سے ترک آٹو انڈسٹری کی خواہش ہے کہ پاکستان سمیت دیگر ممالک میں آٹو وینڈر انڈسٹری مصنوعات سستی لاگت پر تیار کرکے انہیں برآمد کرے لہٰذا ترک آٹو انڈسٹری کے اس رحجان سے پاکستان کی انجینئرنگ انڈسٹری کو زیادہ متحرک ہونے کی ضرورت ہے۔

ایک سوال پر انھوں نے بتایا کہ ترکی کی آٹو انڈسٹری کو انجن، ایکسل ودیگر کمپونینٹس کی ضرورت ہے اور پاکستان کی آٹو انڈسٹری کیلیے یہ نادر موقع ہے کہ وہ ''آٹومیکانیکا نمائش'' کے دوران جارحانہ مارکیٹنگ کرتے ہوئے ترک آٹو انڈسٹری کو اپنی جانب راغب کریں۔ ایک اور سوال پر انہوں نے بتایا کہ آٹومیکانیکا نمائش میں شرکت اور ترکی کی آٹو انڈسٹری سے صرف شراکت داری درحقیقت پاکستان کا ہدف نہیںہے بلکہ پاکستان کی خواہش ہے کہ ترک آٹو سیکٹرکے ساتھ شراکت داری کرتے ہوئے یہاں اپنی آٹو پارٹس کی برآمدات کو فروغ دے بلکہ ترکی کے توسط سے پاکستان یورپی یونین کے رکن ممالک کے ساتھ دیگر مغربی ممالک کی مارکیٹوں تک بھی رسائی حاصل کی جائے۔
Load Next Story