بے خوابی بالخصوص خواتین کو دل کا مریض بناسکتی ہے
روزانہ پانچ گھنٹے سے کم کی نیند دل کے دوروں یا امراضِ قلب کے خطرات بڑھاسکتی ہے
ایک نئی تحقیق کے مطابق بے خوابی اور روزانہ پانچ گھنٹے سے کم کی نیند امراضِ قلب کی باعث بن سکتی ہیں تاہم اس کا اثر خواتین پر زیادہ ہوسکتا ہے۔
'کلینکل کارڈیالوجی' نامی جرنل میں شائع ایک طویل تحقیق میں امریکا، ناروے، جرمنی، تائیوان اور چین سے 12 لاکھ افراد کا ڈیٹا لیا گیا ہے۔ اکثریت (96 فیصد افراد) کو دل کا کوئی مرض نہ تھا اور مطالعے میں شامل خواتین کی تعداد 43 فیصد تھی۔
پھر معلوم ہوا کہ شرکا کی 13 فیصد تعداد کسی نہ کسی طرح بے خوابی (انسومنیا) کی شکار تھی۔ یعنی ان میں تین بڑی علامتیں تھیں کہ انہیں سونے میں مشکل پیش آرہی تھی، مسلسل گہری نیند برقرار رکھنا ممکن نہ تھا اور وہ جلدی اٹھ رہے تھے اور دوبارہ سونے کے قابل نہ تھے۔
کئی برس تک تمام شرکا کا جائزہ (فالواپ) لیا جاتا رہا تو 9 برس تک بے خوابی کے شکار 2406 افراد میں اور درست نیند لینے والے 12398 افراد کو کم یا شدید درجے کا ہارٹ اٹیک ہوا۔ ماہرین کے مطابق اگر آپ روزانہ پانچ گھنٹے یا اس سے کم کی نیند لیتے ہیں تو دل کے دورے کا خطرہ ، دیگر افراد کے مقابلے میں 1.56 (ڈیڑگنا سے کچھ زائد) بڑھ سکتا ہے۔ لیکن اس میں خواتین زیادہ شامل تھیں جس سےمعلوم ہوا کہ بے آرام اور کم وقت کی نیند خواتین کو دل کا مریض بناسکتی ہے۔
مطالعے میں شامل اسکندریہ یونیورسٹی ، مصر کی پروفیسر یمنیٰ دین نے کہا کہ پہلے ہم بے خوابی کو مرض نہیں سمجھتے تھے لیکن نئی تحقیق سے یہ کئی بیماریوں کی وجہ بن رہا ہے جن میں بلڈ پریشر، ذیابیطس اور دیگر امراض بھی شامل ہیں۔ نئے تناظر میں نیند کو بہت ہی زیادہ اہمیت دینے کی ضرورت ہے۔
ماہرین نے مشورہ دیا ہےکہ نیند کا ایک وقت مقرر کرنا ضروری ہے۔ سوتے وقت کمرے کو تاریک، شور سے پاک اور سرد رکھیں۔ سونے سے دو تین گھنٹے قبل بھرپور کھانا نہ کھائیں ورنہ نیند متاثرہوسکتی ہے۔ سوتے وقت موبائل فون اور ٹیبلٹ سےمکمل اجتناب کیجئے۔
'کلینکل کارڈیالوجی' نامی جرنل میں شائع ایک طویل تحقیق میں امریکا، ناروے، جرمنی، تائیوان اور چین سے 12 لاکھ افراد کا ڈیٹا لیا گیا ہے۔ اکثریت (96 فیصد افراد) کو دل کا کوئی مرض نہ تھا اور مطالعے میں شامل خواتین کی تعداد 43 فیصد تھی۔
پھر معلوم ہوا کہ شرکا کی 13 فیصد تعداد کسی نہ کسی طرح بے خوابی (انسومنیا) کی شکار تھی۔ یعنی ان میں تین بڑی علامتیں تھیں کہ انہیں سونے میں مشکل پیش آرہی تھی، مسلسل گہری نیند برقرار رکھنا ممکن نہ تھا اور وہ جلدی اٹھ رہے تھے اور دوبارہ سونے کے قابل نہ تھے۔
کئی برس تک تمام شرکا کا جائزہ (فالواپ) لیا جاتا رہا تو 9 برس تک بے خوابی کے شکار 2406 افراد میں اور درست نیند لینے والے 12398 افراد کو کم یا شدید درجے کا ہارٹ اٹیک ہوا۔ ماہرین کے مطابق اگر آپ روزانہ پانچ گھنٹے یا اس سے کم کی نیند لیتے ہیں تو دل کے دورے کا خطرہ ، دیگر افراد کے مقابلے میں 1.56 (ڈیڑگنا سے کچھ زائد) بڑھ سکتا ہے۔ لیکن اس میں خواتین زیادہ شامل تھیں جس سےمعلوم ہوا کہ بے آرام اور کم وقت کی نیند خواتین کو دل کا مریض بناسکتی ہے۔
مطالعے میں شامل اسکندریہ یونیورسٹی ، مصر کی پروفیسر یمنیٰ دین نے کہا کہ پہلے ہم بے خوابی کو مرض نہیں سمجھتے تھے لیکن نئی تحقیق سے یہ کئی بیماریوں کی وجہ بن رہا ہے جن میں بلڈ پریشر، ذیابیطس اور دیگر امراض بھی شامل ہیں۔ نئے تناظر میں نیند کو بہت ہی زیادہ اہمیت دینے کی ضرورت ہے۔
ماہرین نے مشورہ دیا ہےکہ نیند کا ایک وقت مقرر کرنا ضروری ہے۔ سوتے وقت کمرے کو تاریک، شور سے پاک اور سرد رکھیں۔ سونے سے دو تین گھنٹے قبل بھرپور کھانا نہ کھائیں ورنہ نیند متاثرہوسکتی ہے۔ سوتے وقت موبائل فون اور ٹیبلٹ سےمکمل اجتناب کیجئے۔