وزیراعلی سندھ بھی ڈاکٹر بننے کے قریب این ای ڈی یونیورسٹی پی ایچ ڈی کی سند دے گی

گورنر سندھ کی ہدایت پر این ای ڈی یونیورسٹی کی سینڈیکیٹ نے مراد علی شاہ کو ڈگری دینے کی منظوری دے دی

(فوٹو: فائل)

وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ بھی ڈاکٹر بننے والے ہیں، گورنر سندھ کی ہدایت پر عنقریب این ای ڈی یونیورسٹی انہیں پی ایچ ڈی کی سند عطا کرے گی جس کے لیے سینڈیکیٹ نے منظوری دے دی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ بھی اب ڈاکٹر بن جائیں گے، گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے بحیثیت چانسلر صوبائی سرکاری جامعات انھیں پی ایچ ڈی کی اعزازی ڈگری دینے کی جاری کردی۔

اس ہدایت پر عمل درآمد کرتے ہوئے این ای ڈی یونیورسٹی آف انجینیئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی اپنے سابق طالب علم اور صوبے کے موجودہ وزیر علی مراد علی شاہ کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سندھ تفویض کرے گی۔

وزیر اعلی سندھ کو پی ایچ ڈی کی ڈگری ان کی صوبے کے لیے خدمات کے اعتراف میں دی جارہی ہے۔ این ای ڈی یونیورسٹی کی سینڈیکیٹ نے جمعرات کو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی کی زیر صدارت منعقدہ اپنے اجلاس میں وزیر اعلی سندھ کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند تفویض کرنے کی منظوری بھی دے دی ہے۔


اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ رمضان سے قبل ہی ایک خصوصی جلسہ تقسیم اسناد یونیورسٹی میں منعقد ہوگا جس میں صوبے کی سرکاری جامعات کے چانسلر اور گورنر سندھ کامران ٹیسوری وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند تفویض کریں گے۔

واضح رہے کہ یہ دوسرا موقع ہے کہ سندھ کی ایک سیاسی جماعت ایم کیو ایم کے گورنر کی جانب سے پیپلز پارٹی کے کسی رہنما کے لیے پی ایچ ڈی کی اعزازی ڈگری دی جارہی ہے۔ قبل سابق گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد کے دور میں اس وقت کے وزیر داخلہ رحمان ملک کو پی ایچ ڈی کی اعزازی ڈگری دی گئی تھی۔ یہ سند جامعہ کراچی کی جانب سے تفویض کی گئی تھی۔

علاوہ ازیں وزیر اعلی سندھ کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دینے کے سلسلے میں تیار ورکنگ پیپر کے مطابق وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ کو مجموعی طور پر انجینیئرنگ جبکہ اس کے ساتھ ساتھ صوبے میں ان کی اکیڈمک اور صحت کے شعبوں میں خدمات کے صلے میں دی جارہی ہے ۔

یاد رہے کہ مراد علی شاہ نے 1985ء میں سول انجینیئرنگ کے شعبے میں این ای ڈی یونیورسٹی سے بی ای کیا تھا۔ بعد ازاں انھوں نے اسٹریکچرل انجینیئرنگ اینڈ انجینیئرنگ اکنامک سسٹم میں اسٹینفورڈ یونیورسٹی امریکا سے سے ماسٹرز کیا۔ وہ سن 2008ء میں صوبائی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے اور سن 2013ء تک ڈپٹی اپوزیشن لیڈر کا چارج ان کے پاس رہا جس کے بعد سن 2013ء میں وہ ایک بار پھر سندھ اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے اور جس کے بعد ان کے پاس وزارت ریونیو، وزارت آب پاشی، وزارت توانائی اور وزارت خزانہ کا قلم دان مختلف اوقات میں ان کے پاس رہا۔

بعد ازاں سال 2016ء میں وہ سابق وزیر اعلی سندھ قائم علی شاہ کی سبک دوشی کے بعد صوبے کے 34 ویں وزیر اعلی بنے اس وقت بھی وہ صوبے کے 36 ویں وزیر اعلی ہیں۔
Load Next Story