سندھ نے قیام پاکستان میں مرکزی کردار کیا تھا نثار کھوڑو

سابق طلبا کو ایوارڈ سے نوازنا سندھ مدرسہ کی روایت رہی ہے،ڈاکٹر محمد علی شیخ

سندھ مدرسہ یونیورسٹی میں محتسب پاکستان سلمان فاروقی کوالمنا ایوارڈ تفویض۔ فوٹو: فائل

سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کی جانب سے ایس ایم کالج کے سابق طالبعلم اور پاکستان کے محتسب سلمان فاروقی کوسندھ مدرسہ یونیورسٹی میں المنا ایکسیلنس ایوارڈ دیا گیا۔

ایوارڈ انھیں سندھ مدرسہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی شیخ اور سندھ مدرسہ یونیورسٹی کے پرووائس چانسلر اور سندھ کے وزیر تعلیم نثار احمد کھوڑو نے دیا تقریب سے خطاب میں سلمان فاروقی نے اپنے کالج کے دنوںکی یادیں بتائیں انھوں نے کہا کہ جب وہ ایس ایم کالج میں پڑھتے تھے تو اس وقت کالج کے پرنسپل سید غلام مصطفیٰ شاہ ہوتے تھے وہ طالب علموں کو ہم نصابی سرگرمیوں میں حصہ لینے پر بہت زور دیتے تھے، انھوں نے کہا کہ موجودہ وقت میں غلام مصطفیٰ شاہ جیسا ماہر تعلیم نہیں ہے، شاہ صاحب ذہین طالبعلموں کو اپنی گھریلو اور سماجی تقاریب میں بھی مدعو کرتے تھے تاکہ ان کو سماجی زندگی کا علم ہو۔


سلمان فاروقی نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ ہم نصابی سرگرمیاں نصابی سرگرمیوں سے زیادہ اہم ہیں جن سے بچوں کی بہت زیادہ تربیت ہوتی ہے، میری درخواست پر محترمہ فاطمہ جناح 7 بار ایس ایم کالج میں مقابلہ تقاریر کی جج کے طور پر شریک ہوئیں، اسی طرح عبدالرب نشتر 10 بار تشریف لائے استاد کے کردار پر بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ان کے والد جو تھوڑے عرصے کیلیے سندھ کے وزیر تعلیم بھی رہے نے کہا تھا کہ استاد ایسا ہو کہ بچے کو والد اور استاد میں کوئی فرق محسوس نہ ہو، سلمان فاروقی نے کہا کہ ماں اور استاد کا بچے کی تعلیم و تربیت میں مرکزی کردار ہوتا ہے جو انھیں ادا کرنا چاہیے انھوں نے سندھ مدرسہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی شیخ کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ انھوں نے اس تاریخی ادارے کی ترقی کیلیے جو خدما ت انجام دی ہیں وہ ناقابل فراموش ہیں۔

نثار احمد کھوڑو نے خطاب میں کہا کہ سندھ مدرسہ یونیورسٹی نے سلمان فاروقی کو ایوارڈ دے کر ایک شاندار کام کیا ہے، سلمان فاروقی نے ہی کراچی شہر میں لیاری بائی پاس، نادرن بائی پاس، فلائی اوورز ، انڈر پاسز اور دیگر ایسی اسکیموں کی تجاویز شہید بینظیر بھٹو کو دی تھیں، سندھ مدرسہ کے سابق طالبعلموں قائد اعظم محمد علی جناح، سرعبداللہ ہارون ، محمد ایوب کھوڑو نے سب سے پہلے سندھ کو ممبئی پریزیڈنسی سے الگ کروایا تھا، جس کے بعد قیام پاکستان کیلیے راستہ ہموار ہوا اس لیے سندھ کے لوگوں نے قیام پاکستان میں مرکزی کردار کیا تھا، انھوں نے کہا کہ اس موقع پر سندھ مدرسہ کے بانی خان بہادر حسن علی آفندی کو بھی یاد رکھنا چاہیے جنھوں نے سندھ مدرسہ جیسا ایک تاریخی ادارہ قائم کیا۔

انھوں نے ڈاکٹر محمد علی شیخ کی علمی خدمات کو بھی سراہا، سندھ مدرسہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی شیخ نے کہا کہ اپنے سابق طالب علموں کو ایوارڈ سے نوازنا سندھ مدرسہ کی روایت رہی ہے جس کے تحت سندھ مدرسہ کے ایس ایم کالج کے سابق طالب علم سلمان فاروقی کو ''المنا ایکسیلن ایوارڈ'' دینا اس روایت کی پاسدار ی ہے، انھوں نے کہا کہ سلمان فاروقی کی بہترین خوبی یہ ہے کہ وہ شاندار آئیڈیاز تخلیق کرتے ہیں اور بعد میں ان پر عمل بھی کرتے ہیں، ملک میں موبائل فون سروس اور موٹر ویز کی تعمیر کا خیال بھی انھیں کا تھا، اس موقع پر کمشنر کراچی شعیب احمد صدیقی اور سندھ مدرسہ یونیورسٹی کے شعبہ آئی ٹی کے ڈین طارق رحیم سومرو نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا،اس تقریب میں ڈاکٹر حمیدہ کھوڑو کے ساتھ شہر کے معززین کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔
Load Next Story