مشرف کیخلاف کیس سے قانون کی بالادستی ثابت ہوگئی چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ
عدلیہ قانون کے مطابق فیصلے کرتی ہے، ہمارا مقصد نظام کی درستگی ہے جو کسی ایک فرد کو سزا دینے سے حاصل نہیں ہو سکتا
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عمرعطا بندیال نے کہا ہے کہ آئین کی بحالی میں میڈیا کا کردار کلیدی ہے، پرویز مشرف کیخلاف کیس عدالت میں زیر سماعت ہونے کی وجہ سے وہ کسی طرح کی رائے تو نہیں دے سکتے مگر اتنا ضرور کہتے ہیں کہ اس کیس میں ہونے والی پیشرفت نے قانون کی بالادستی کو ثابت کر دیا۔
پریس کونسل کے زیر اہتمام''عدالتی رپورٹنگ اور انصاف کی فراہمی'' کے موضوع پرسیمینار سے خطاب میں انھوں نے کہا کہ عدلیہ قانون کے مطابق فیصلے کرتی ہے۔ عدالتی فیصلوں کا بنیادی مقصد نظام کی درستی ہے جو کسی ایک فرد کو سزا دینے سے حاصل نہیں ہو سکتا۔ نظام اسی وقت ٹھیک ہو گا جب لوگوں کو یہ احساس ہو جائے کہ ہم نے قانون پر چلنا ہے۔ عدلیہ میں بہت تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں، عدالتوں کے فیصلوں کی تعداد سے نہیں بلکہ ان کے معیار سے عوام کو انصاف ملتا ہے۔اچھے فیصلوں سے ایک طرف غلطی کرنے والوں کو سزا ملتی ہے جبکہ معاشرے کے دیگر افراد غلطی کرنے سے رک جاتے ہیں اور معاشرہ امن کے راستے پر چل نکلتا ہے۔
پریس کونسل کے زیر اہتمام''عدالتی رپورٹنگ اور انصاف کی فراہمی'' کے موضوع پرسیمینار سے خطاب میں انھوں نے کہا کہ عدلیہ قانون کے مطابق فیصلے کرتی ہے۔ عدالتی فیصلوں کا بنیادی مقصد نظام کی درستی ہے جو کسی ایک فرد کو سزا دینے سے حاصل نہیں ہو سکتا۔ نظام اسی وقت ٹھیک ہو گا جب لوگوں کو یہ احساس ہو جائے کہ ہم نے قانون پر چلنا ہے۔ عدلیہ میں بہت تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں، عدالتوں کے فیصلوں کی تعداد سے نہیں بلکہ ان کے معیار سے عوام کو انصاف ملتا ہے۔اچھے فیصلوں سے ایک طرف غلطی کرنے والوں کو سزا ملتی ہے جبکہ معاشرے کے دیگر افراد غلطی کرنے سے رک جاتے ہیں اور معاشرہ امن کے راستے پر چل نکلتا ہے۔