دہشتگردی بجلی بحران کا خاتمہ اولین ترجیح ہے صدر ممنون
اسلامی ممالک میں تجارت وقت کی اہم ضرورت ہے، او آئی سی بزنس کانفرنس سے خطاب
صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ حکومت ورثے میں ملنے والے حالات کو بہتر بنانے اور مسائل حل کرنے کے لیے دن رات اقدامات کر رہی ہے، دہشتگردی اور بجلی بحران کا خاتمہ اور قیام امن حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
غیرملکی سرمایہ کار اور تاجر پاکستان میں سرمایہ کاری کیلیے پر اعتماد ہیں، جی ڈی پی 3 سے بڑھاکر6 فیصد تک لے جانا چاہتے ہیں، اسلامی ملکوں کے درمیان دوطرفہ تجارت وقت کی اہم ضرورت ہے۔ یہاں او آئی سی کے زیراہتمام دوسری بزنس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر نے کہا ہم ملک کو سرمایہ کاری کیلئے مکمل طور پر محفوظ بنانا چاہتے ہیں، پاک، چین اکنامک کاریڈور خطے میں معاشی ترقی کا ایک نیا باب ثابت ہوگا۔ پاکستان او آئی سی کے رکن ممالک کے درمیان ہم آہنگی چاہتا ہے۔حکومت کی سرمایہ کار دوست پالیسی سے براہ راست بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا ہے۔ حکومت کاروباری برادری کے مسائل کے حل کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھا رہی ہے۔
معیشت کے فروغ کیلئے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کو وقت کی اہم ضرورت ہے۔ پاکستان تاریخ کے اس دوراہے پر کھڑا ہے جہاں پاکستان کو اہم فیصلے کرنے ہیں۔ گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے خطاب کرتے ہوئے کہا مسلم ممالک کی آبادی دنیا کی کل آبادی کا ایک چوتھائی ہے جبکہ ان ممالک کی اکثریت تیل کی دولت سے مالامال ہے۔ اس کے باوجود یہ ترقی یافتہ ممالک میں شامل نہیں۔ انہوں نے ٹیرف اور نان ٹیرف رکاوٹوں، ویزا، بینکنگ ، براہ راست زمینی و فضا ئی روابط کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیااور امید ظاہر کی کہ او آئی سی کے رکن ممالک اقتصادی بحالی میں اپنا کردار ادا کرینگے، مسلم ممالک میں اتحاد کی ضرورت ہے یہی واحد راستہ ہے جو ہمیں مسائل کے حل میں مدد دے سکتا ہے۔
غیرملکی سرمایہ کار اور تاجر پاکستان میں سرمایہ کاری کیلیے پر اعتماد ہیں، جی ڈی پی 3 سے بڑھاکر6 فیصد تک لے جانا چاہتے ہیں، اسلامی ملکوں کے درمیان دوطرفہ تجارت وقت کی اہم ضرورت ہے۔ یہاں او آئی سی کے زیراہتمام دوسری بزنس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر نے کہا ہم ملک کو سرمایہ کاری کیلئے مکمل طور پر محفوظ بنانا چاہتے ہیں، پاک، چین اکنامک کاریڈور خطے میں معاشی ترقی کا ایک نیا باب ثابت ہوگا۔ پاکستان او آئی سی کے رکن ممالک کے درمیان ہم آہنگی چاہتا ہے۔حکومت کی سرمایہ کار دوست پالیسی سے براہ راست بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا ہے۔ حکومت کاروباری برادری کے مسائل کے حل کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھا رہی ہے۔
معیشت کے فروغ کیلئے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کو وقت کی اہم ضرورت ہے۔ پاکستان تاریخ کے اس دوراہے پر کھڑا ہے جہاں پاکستان کو اہم فیصلے کرنے ہیں۔ گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے خطاب کرتے ہوئے کہا مسلم ممالک کی آبادی دنیا کی کل آبادی کا ایک چوتھائی ہے جبکہ ان ممالک کی اکثریت تیل کی دولت سے مالامال ہے۔ اس کے باوجود یہ ترقی یافتہ ممالک میں شامل نہیں۔ انہوں نے ٹیرف اور نان ٹیرف رکاوٹوں، ویزا، بینکنگ ، براہ راست زمینی و فضا ئی روابط کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیااور امید ظاہر کی کہ او آئی سی کے رکن ممالک اقتصادی بحالی میں اپنا کردار ادا کرینگے، مسلم ممالک میں اتحاد کی ضرورت ہے یہی واحد راستہ ہے جو ہمیں مسائل کے حل میں مدد دے سکتا ہے۔