لیجنڈ اداکار قوی خان خورشید فن
پاکستانی ثقافت کو دنیا بھر میں پہچان و شناخت دینے والے عظیم فنکار قوی خان ہم سے ہمیشہ کے لیے جدا ہوگئے
فن اور فنکار کا رشتہ وطن اور اس کی ثقافت سے بہت گہرا ہوتا ہے۔ پاکستانی ثقافت کو دنیا بھر میں پہچان و شناخت دینے والے عظیم فنکار قوی خان ہم سے ہمیشہ کے لیے جدا ہوگئے۔
قوی خان پاکستان کے ان ور اسٹائل فنکاروں میں شامل ہیں جن کی شخصیت کا جادو فنون لطیفہ کے چاروں شعبوں ریڈیو، تھیٹر، ٹی وی اور فلم میں سر چڑھ کر بولتا رہا، پاکستان کے سرکاری ٹیلی ویژن چینل پی ٹی وی سے آن ائیر ہونے والے پہلے ڈرامے میں ''ہیرو'' کا کردار ادا کرنے کا اعزاز بھی قوی خان کو حاصل ہے۔
الفاظ کے تلفظ کی بہترین ادائیگی، زیر زبر کا فرق، گفتگو کا قرینہ و سلیقہ انھیں آتا تھا۔ پاکستان کے عظیم فنکاروں کی کہکشاں میں اگر سب سے تاباں، چمکدار ستارے کی بات کی جائے تو بلاشبہ قوی خان جیسا ور اسٹائل اور جہاندیدہ فنکار صف اول میں دکھائی دیتا ہے۔
وہ 13 نومبر 1942 کو پیدا ہوئے۔ اپنا کیریئر ریڈیو پاکستان سے شروع کیا تھا، قوی خان کو پرائڈ آف پرفارمنس اور لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔
قوی خان نے کم و بیش 200 فلموں میں کام کیا۔ قوی خان کو ان کی فنی خدمات کے اعتراف میں نشان امتیاز سے بھی نوازا گیا۔ وہ وراسٹائل اداکار تھے جنھوں نے ہر طرح کا کردار بخوبی ادا کیا اور ان کی اداکاری حقیقت سے قریب تر اور قدرتی تھی۔
وہ پاکستان ٹیلی ویژن کے اُن ابتدائی اداکاروں میں سے تھے جنھوں نے پاکستانی ٹیلی ویژن ڈراموں کی بنیاد رکھنے میں اہم کردار ادا کیا۔ '' لاکھوں میں تین'' اور ''اندھیرا اجالا'' میں ان کی اداکاری عوام کے ذہنوں میں آج بھی زندہ ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ '' قوی خان کے انتقال سے پاکستان ایک لیجنڈ اداکار سے محروم ہوگیا ، قو ی خان ایک اکیڈمی کی حیثیت رکھتے تھے ۔
ان کے پائے کا اداکار صدیوں میں پیدا ہوتا ہے ۔'' گو فن کی دنیا کا یہ عظیم اور درخشاں ستارہ ہمیشہ ہمیشہ کے لیے ہم سے دور ہوگیا مگر بطور ایک شاندار انسان اور ایک عہد ساز فنکار قوی خان کی یادیں ہمارے ساتھ رہیں گی ۔
قوی خان پاکستان کے ان ور اسٹائل فنکاروں میں شامل ہیں جن کی شخصیت کا جادو فنون لطیفہ کے چاروں شعبوں ریڈیو، تھیٹر، ٹی وی اور فلم میں سر چڑھ کر بولتا رہا، پاکستان کے سرکاری ٹیلی ویژن چینل پی ٹی وی سے آن ائیر ہونے والے پہلے ڈرامے میں ''ہیرو'' کا کردار ادا کرنے کا اعزاز بھی قوی خان کو حاصل ہے۔
الفاظ کے تلفظ کی بہترین ادائیگی، زیر زبر کا فرق، گفتگو کا قرینہ و سلیقہ انھیں آتا تھا۔ پاکستان کے عظیم فنکاروں کی کہکشاں میں اگر سب سے تاباں، چمکدار ستارے کی بات کی جائے تو بلاشبہ قوی خان جیسا ور اسٹائل اور جہاندیدہ فنکار صف اول میں دکھائی دیتا ہے۔
وہ 13 نومبر 1942 کو پیدا ہوئے۔ اپنا کیریئر ریڈیو پاکستان سے شروع کیا تھا، قوی خان کو پرائڈ آف پرفارمنس اور لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔
قوی خان نے کم و بیش 200 فلموں میں کام کیا۔ قوی خان کو ان کی فنی خدمات کے اعتراف میں نشان امتیاز سے بھی نوازا گیا۔ وہ وراسٹائل اداکار تھے جنھوں نے ہر طرح کا کردار بخوبی ادا کیا اور ان کی اداکاری حقیقت سے قریب تر اور قدرتی تھی۔
وہ پاکستان ٹیلی ویژن کے اُن ابتدائی اداکاروں میں سے تھے جنھوں نے پاکستانی ٹیلی ویژن ڈراموں کی بنیاد رکھنے میں اہم کردار ادا کیا۔ '' لاکھوں میں تین'' اور ''اندھیرا اجالا'' میں ان کی اداکاری عوام کے ذہنوں میں آج بھی زندہ ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ '' قوی خان کے انتقال سے پاکستان ایک لیجنڈ اداکار سے محروم ہوگیا ، قو ی خان ایک اکیڈمی کی حیثیت رکھتے تھے ۔
ان کے پائے کا اداکار صدیوں میں پیدا ہوتا ہے ۔'' گو فن کی دنیا کا یہ عظیم اور درخشاں ستارہ ہمیشہ ہمیشہ کے لیے ہم سے دور ہوگیا مگر بطور ایک شاندار انسان اور ایک عہد ساز فنکار قوی خان کی یادیں ہمارے ساتھ رہیں گی ۔