آم کا معیار بہتر بناکر آمدن بڑھائی جاسکتی ہے مینگو ریسرچ انسٹیٹیوٹ
آم کا پودا ہر سال مختلف ناگزیر مراحل سے گزرنے کے بعد پھل دینے کے قابل ہوتا ہے، ڈاکٹر حمید اللہ
مینگو ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر حمید اللہ نے کہا ہے کہ آم کے باغات سے پیداوار چاہے کتنی ہی زیادہ حاصل کر لی جائے جب تک اس کے پھل کے معیار کو قائم نہیں رکھا جائے گا اس سے اچھی آمدنی کی توقع نہیں کی جا سکتی۔
اس لیے ضروری ہے کہ آم کے معیار کو بہتر بنایا جائے۔آم کی پیداوار میں اضافے کے موضوع پر منعقدہ ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر حمید اللہ نے کہا کہ ہمارے باغبان اکثر لا علمی اور فنی تعلیم کی کمی کی وجہ سے پھل کی بروقت اور صحیح برداشت نہیں کر پاتے جس کی وجہ سے اوسطً 35 تا 40 فیصد انتہائی قیمتی سرمایہ ضائع ہو جاتاہے۔ انہوں نے کہا کہ آم کا پودا ہر سال مختلف ناگزیر مراحل سے گزرنے کے بعد پھل دینے کے قابل ہوتا ہے ۔ ان میں سے کسی بھی ایک مرحلے کی ناکامی براہ راست پیداوار پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے۔اس موقع پرزرعی ماہرین نے آم کے مختلف مراحل پر درپیش مسائل اور ان کے حل کے بارے میں بتایا۔
اس لیے ضروری ہے کہ آم کے معیار کو بہتر بنایا جائے۔آم کی پیداوار میں اضافے کے موضوع پر منعقدہ ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر حمید اللہ نے کہا کہ ہمارے باغبان اکثر لا علمی اور فنی تعلیم کی کمی کی وجہ سے پھل کی بروقت اور صحیح برداشت نہیں کر پاتے جس کی وجہ سے اوسطً 35 تا 40 فیصد انتہائی قیمتی سرمایہ ضائع ہو جاتاہے۔ انہوں نے کہا کہ آم کا پودا ہر سال مختلف ناگزیر مراحل سے گزرنے کے بعد پھل دینے کے قابل ہوتا ہے ۔ ان میں سے کسی بھی ایک مرحلے کی ناکامی براہ راست پیداوار پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے۔اس موقع پرزرعی ماہرین نے آم کے مختلف مراحل پر درپیش مسائل اور ان کے حل کے بارے میں بتایا۔