اسلام آباد میں عورت مارچ کے شرکا پر تشدد تین اہلکار معطل
عالمی یوم خواتین کی مناسبت سے اسلام آباد پریس کلب کے باہر عورت مارچ کا انعقاد کیا گیا جس میں خواتین، سول سوسائٹی کے نمائندگان سمیت دیگر نے شرکت کی۔
اس موقع پر پولیس اہلکاروں کی جانب سے عورت مارچ کے شرکا پر تشدد بھی کیا گیا جس کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں۔
مزید پڑھیں: عورت مارچ کے شرکا کا صحافیوں پر تشدد، خاتون صحافی زخمی
واقعے کی اطلاع ملتے ہی وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان اظہار یکجہتی کیلیے پریس کلب پہنچی اور عورت مارچ کے شرکا کو ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
The police personnel involved in baton-charging the participants of the Women's March have been suspended. Moreover, other persons responsible for misbehavior are also being identified, and proper action will be taken against them too.
I strongly condemn this violence and have sought an inquiry on the incident. There is no excuse for this. That too on Int'l Women's Day. This is not what we fought for and will not tolerate it. Has been brought to the Interior Ministers notice. https://t.co/HL45Hj9HOn
واضح رہے کہ عورت مارچ کے شرکا نے پولیس کی جانب سے تشدد کے بعد صحافیوں کے ساتھ بھی مار پیٹ کی جس کے نتیجے میں ایک خاتون رپورٹر اور کیمرہ مین زخمی ہوا، جسے طبی امداد کیلیے اسپتال منتقل کیا گیا۔