حکومت نے آئی ایم ایف کی شرط پر 3 درجن سے زائد اشیا پر سیلز ٹیکس 25 فیصد کردیا
الیکٹرانکس، میک اپ، جانوروں کی خوراک، کراکری سمیت دیگر اشیا پر سیلز ٹیکس کی شرح 25 فیصد کرنے کا نوٹی فکیشن جاری
حکومت نے قرض حاصل کرنے کیلیے آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری کرتے ہوئے تین درجن سے زائد اشیا کی درآمد پر سیلز ٹیکس کی شرح 25 فیصد کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈز کے مطالبات پر عمل درآمد کرنے کے لیے پاکستان نے ایک اور شرط پوری کی، جس کے تحت گھڑیوں، سی بی یو کنڈیشن میں گاڑیوں، قیمتی دھاتوں، کاسمیٹکس، جوتے،شیمپو،آئسکریم، فروٹ، ڈرائی فروٹ، فروٹ و ویجیٹبل جواز، لیدر جیکٹس، چاکلیٹ، سگریٹ، سگار اور بلیوں،کتوں کی خوراک سمیت تین درجن سے زائد اشیا کی درآمدپر سیلز ٹیکس کی شرح کو بڑھا کر 25 فیصد کردیا۔
علاوہ ازیں مقامی سطح پر تیار ہونے ہونے والی ایس یو وی اور سی یو وی گاڑیوں،چودہ سو سی سی سے زائد جئ گاڑیوں، فور بائی فور ڈبل کیبن گاڑیوں و پک اپ کی مقامی سپلائی پر بھی پچیس فیصد سیلز ٹیکس عائد کردیا ہے۔
اس حوالے سے ریونیو ڈویژن کی جانب سے نوٹیفکیشن نمبر 297(I)/2023 جاری کردیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ سی بی یو کنڈیشن میں درآمد شدہ گاڑیوں پر بھی سیلز ٹیکس 25 فیصد کردیا گیا ہے اسکے علاوہ امپورٹڈ الیکٹرونکس آئٹمز، امپورٹڈ میک اپ کے سامان پر سیلز ٹیکس 25 فیصد کیا گیا ہے جبکہ پالتو جانوروں کی امپورٹڈ خوراک، امپورٹڈ شوز، امپورٹڈ لیڈیز پرس، شیمپو، صابن، لوشن، امپورٹڈ ہیڈ فونز، آئی پوڈ،ا سپیکرز، دروازوں اور کھڑکیوں پر بھی سیلز ٹیکس 25 فیصد کیا گیا ہے۔
اسی طرح امپورٹڈ لگژری برتنوں، باتھ فٹنگز، امپورٹڈ ٹائلز، سینیٹری سامان، فانوس اور فینسی لائٹس پر بھی سیلز ٹیکس 25 فیصد کردیا گیا ہے اس کے علاوہ کلائی پر باندھنے والی گھڑیوں، شوینگ کے سامان، ڈیکوریشن کے سامان،افغانستان کے علاوہ باقی دنیا کے ممالک سے درآمد کیے جانے والے قالین، مچھلی، ہر قسم کے فریز گوشت، فرنیچر، فروٹ، ڈرائی فروٹ، جیمز، جیلی، کنفکشریز پر بھی ٹیکس کی شرح 25 فیصد کردی گئی ہے۔
علاوہ ازیں سی بی یو کنڈیشن میں ہوم اپلانسز، کارن فلیکس اور دوسرے تیار شدہ سریلیکس،ویجیٹیبل و فروٹ جوسز،لیدر جیکٹس،میٹرس،سلیپنگ بیگ،میوزیکل آلات، ہر قسم کے اسلحہ و گولہ بارود (دفاعی کے علاوہ)، ٹریول بیگ، اییر کرافٹس، کچن وییرز، کراکری کے سامان سمیت تین درجن سے زائد اشیاء کی درآمد پر پچیس فیصد جی ایس ٹی عائد کیا ہے،
مقامی سطح پر اسمبل ہونے والی ایس یو وی اور سی یو وی گاڑیوں،چودہ سو سی سی سے زائد کی مقامی سطر پر اسمبل ہونے والی گاڑیوں اور فور بائی فور ڈبل کیبن گاڑیوں و پک اپ کی مقامی سپلائی پر بھی پچیس فیصد سیلز ٹیکس عائد کردیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈز کے مطالبات پر عمل درآمد کرنے کے لیے پاکستان نے ایک اور شرط پوری کی، جس کے تحت گھڑیوں، سی بی یو کنڈیشن میں گاڑیوں، قیمتی دھاتوں، کاسمیٹکس، جوتے،شیمپو،آئسکریم، فروٹ، ڈرائی فروٹ، فروٹ و ویجیٹبل جواز، لیدر جیکٹس، چاکلیٹ، سگریٹ، سگار اور بلیوں،کتوں کی خوراک سمیت تین درجن سے زائد اشیا کی درآمدپر سیلز ٹیکس کی شرح کو بڑھا کر 25 فیصد کردیا۔
علاوہ ازیں مقامی سطح پر تیار ہونے ہونے والی ایس یو وی اور سی یو وی گاڑیوں،چودہ سو سی سی سے زائد جئ گاڑیوں، فور بائی فور ڈبل کیبن گاڑیوں و پک اپ کی مقامی سپلائی پر بھی پچیس فیصد سیلز ٹیکس عائد کردیا ہے۔
اس حوالے سے ریونیو ڈویژن کی جانب سے نوٹیفکیشن نمبر 297(I)/2023 جاری کردیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ سی بی یو کنڈیشن میں درآمد شدہ گاڑیوں پر بھی سیلز ٹیکس 25 فیصد کردیا گیا ہے اسکے علاوہ امپورٹڈ الیکٹرونکس آئٹمز، امپورٹڈ میک اپ کے سامان پر سیلز ٹیکس 25 فیصد کیا گیا ہے جبکہ پالتو جانوروں کی امپورٹڈ خوراک، امپورٹڈ شوز، امپورٹڈ لیڈیز پرس، شیمپو، صابن، لوشن، امپورٹڈ ہیڈ فونز، آئی پوڈ،ا سپیکرز، دروازوں اور کھڑکیوں پر بھی سیلز ٹیکس 25 فیصد کیا گیا ہے۔
اسی طرح امپورٹڈ لگژری برتنوں، باتھ فٹنگز، امپورٹڈ ٹائلز، سینیٹری سامان، فانوس اور فینسی لائٹس پر بھی سیلز ٹیکس 25 فیصد کردیا گیا ہے اس کے علاوہ کلائی پر باندھنے والی گھڑیوں، شوینگ کے سامان، ڈیکوریشن کے سامان،افغانستان کے علاوہ باقی دنیا کے ممالک سے درآمد کیے جانے والے قالین، مچھلی، ہر قسم کے فریز گوشت، فرنیچر، فروٹ، ڈرائی فروٹ، جیمز، جیلی، کنفکشریز پر بھی ٹیکس کی شرح 25 فیصد کردی گئی ہے۔
علاوہ ازیں سی بی یو کنڈیشن میں ہوم اپلانسز، کارن فلیکس اور دوسرے تیار شدہ سریلیکس،ویجیٹیبل و فروٹ جوسز،لیدر جیکٹس،میٹرس،سلیپنگ بیگ،میوزیکل آلات، ہر قسم کے اسلحہ و گولہ بارود (دفاعی کے علاوہ)، ٹریول بیگ، اییر کرافٹس، کچن وییرز، کراکری کے سامان سمیت تین درجن سے زائد اشیاء کی درآمد پر پچیس فیصد جی ایس ٹی عائد کیا ہے،
مقامی سطح پر اسمبل ہونے والی ایس یو وی اور سی یو وی گاڑیوں،چودہ سو سی سی سے زائد کی مقامی سطر پر اسمبل ہونے والی گاڑیوں اور فور بائی فور ڈبل کیبن گاڑیوں و پک اپ کی مقامی سپلائی پر بھی پچیس فیصد سیلز ٹیکس عائد کردیا ہے۔