کسٹمز نے سیکیورٹیز کی رقم واپسی کے طریقہ کار کا میکنزم ترتیب دیدیا

رقوم کی واپسی کے دعویداروں کے لیے طریقہ کار کی وضاحت بھی جاری کردی گئی

رقوم کی واپسی کے دعویداروں کے لیے طریقہ کار کی وضاحت بھی جاری کردی گئی۔ فوٹو فائل

پاکستان کسٹمز نے ٹریڈ سیکٹر کی سہولت کیلیے جمع کرائی جانے والی اضافی ادائیگیوں، عدالتی مقدمات سمیت مختلف مدوں میں جمع ہونے والی سیکیوریٹریز کی رقم کی واپسی کے طریقہ کار کا میکنزم ترتیب دیتے ہوئے رقوم کی واپسی کے دعویداروں کیلیے طریقہ کار کی وضاحت جاری کردی ہے۔

پاکستان کسٹمز اپریزمنٹ ایسٹ ہیڈکواٹر کے ایڈیشنل کلکٹر عرشفیق کے دستخطوں سے جاری ہونے والے آفس آرڈر نمبر 23 کے مطابق پاکستان کسٹمز نے کسٹمز ایکٹ کی دفعات کے تحت رقم کی واپسی کے دعویداروں کیلیے طریقہ کار میں آسانی پیدا کرنے کے مقصد سے کیا ہے جس میں مختلف نوعیت طریقے وضح کیے گئے ہیں۔

اس سلسلے میں درآمدکنندگان کی جانب سے جمع کی جانے والی اضافی ادائیگیوں، عدالتی مقدمات، مختلف مدوں میں جمع کی جانے والی سیکوریٹریز کی رقم کی واپسی کے طریقہ کارکا تعین کیا گیا ہے۔


آفس آرڈر کے مطابق درآمدکنندگان کی جانب سے جمع کی جانے والی اضافی ادائیگیوں کی واپسی کیلیے درآمدکنندہ/مالک یا اس کا مجاز کلیئرنگ ایجنٹ متعلقہ گروپ کے اسسٹنٹ کلکٹر/ڈپٹی کلکٹر مقررہ مدت کے دوران کسٹمزایکٹ کی شق33 کے تحت وی بوک سسٹم کے ذریعے درخواست جمع کرانی ہوگی جبکہ ایسے کیس جس میں درآمد کنندگان کنسائمنٹس کے کسٹمز ایریا سے ہٹانے کے بعد ریفنڈ کلیم کریں گے اسی صورت میں درآمدکنندگان کو یہ بھی ثابت کرنا ہوگا کہ کسٹم ڈیوٹی ودیگر محصولات خریدار یا صارف پر عائد نہیں کیے گئے ہیں۔

بعدازاں متعلقہ گروپ رقم کی واپسی کیلیے جمع شدہ درخواست کی جانچ پڑتال کے بعد فائل آر اینڈ ڈی سیکشن، ریکوری اور آڈٹ سیکشن کو بھیج دی جائے گی تاکہ اس کی درست انداز میں جانچ پڑتال ہوسکے۔

آفس آرڈر کے مطابق ایسے کنسائمنٹس جو کسی وجہ سے کلیئر نہیں ہوسکے ہوں، اس کنسائمنٹ کا اصل مالک اس کی نیلامی سے قبل متعلقہ اسسٹنٹ یاڈپٹی کلکٹر آکشن کو درخواست دے گا اور اسسٹنٹ وڈپٹی کلکٹرنیلام کی گئی اشیاکی اصل ملکیت کی جانچ پڑتال کے بعد نیلامی سے حاصل ہونے والی رقم کو منظور کرے گا۔
Load Next Story