پرویز مشرف بیرون ملک جانے سے روکنے کا حکومتی فیصلہ چیلنج کرینگے
وکلا ٹیم کی ایمرجنسی کے وقت اہم عہدیداروں کے نام گواہوں میں شامل کرنے پرمشاورت۔
سابق صدر پرویز مشرف کیخلاف قائم غداری مقدمے کی سماعت 2 ہفتے کے وقفے کے بعد کل ہوگی۔
ذرائع کے مطابق مشرف کی وکلا ٹیم کل ان کے موکل کے بیرون ملک علاج کیلیے جانے سے حکومت کے روکنے کے فیصلے کیخلاف درخواست دائر کریگی اور موکل کے بنیادی حق کے سلب کرنے پراحتجاج کی حکمت عملی بھی اختیارکی جائے گی جبکہ زیرالتوا درخواستوں پر وکلاصفائی کی جانب سے دلائل بھی دیے جائیں گے، ایک درخواست مشرف کے مقدمے کی سماعت غیرمعینہ مدت تک ملتوی کرنے سے متعلق زیرالتوا ہے جبکہ دوسری درخواست میںان کی والدہ کی علالت کے باعث مشرف کوبیرون جانے کی اجازت دینے سے متعلق ہے۔
عدالتی کاروائی میںپرویزمشرف کے وکلا مقدمے کی مزید سماعت کے موقع پرملزم کی عدالت میں پیشی کیلیے استثنیٰ کی درخواست بھی دائرکیے جانیکاامکان ہے، ان کے وکلاکی جانب سے عدالت سے استثنیٰ سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے مانگاجائیگاجبکہ عدالت نے استغاثہ کوگواہ عدالت میں پیش کرنے کاحکم بھی دیاہے،مشرف کی وکلا ٹیم میں ایمرجنسی کے نفا ذکے حوالے سے اس وقت کے تمام اہم حکومتی عہدیداروں کے نام مشرف کے گواہوں کی فہرست میںشامل کیے جانے پرمشاورت کی جا رہی ہے،ان گواہوں میں اس وقت کے فوجی اور سویلین عہدیدار شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق مشرف کی وکلا ٹیم کل ان کے موکل کے بیرون ملک علاج کیلیے جانے سے حکومت کے روکنے کے فیصلے کیخلاف درخواست دائر کریگی اور موکل کے بنیادی حق کے سلب کرنے پراحتجاج کی حکمت عملی بھی اختیارکی جائے گی جبکہ زیرالتوا درخواستوں پر وکلاصفائی کی جانب سے دلائل بھی دیے جائیں گے، ایک درخواست مشرف کے مقدمے کی سماعت غیرمعینہ مدت تک ملتوی کرنے سے متعلق زیرالتوا ہے جبکہ دوسری درخواست میںان کی والدہ کی علالت کے باعث مشرف کوبیرون جانے کی اجازت دینے سے متعلق ہے۔
عدالتی کاروائی میںپرویزمشرف کے وکلا مقدمے کی مزید سماعت کے موقع پرملزم کی عدالت میں پیشی کیلیے استثنیٰ کی درخواست بھی دائرکیے جانیکاامکان ہے، ان کے وکلاکی جانب سے عدالت سے استثنیٰ سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے مانگاجائیگاجبکہ عدالت نے استغاثہ کوگواہ عدالت میں پیش کرنے کاحکم بھی دیاہے،مشرف کی وکلا ٹیم میں ایمرجنسی کے نفا ذکے حوالے سے اس وقت کے تمام اہم حکومتی عہدیداروں کے نام مشرف کے گواہوں کی فہرست میںشامل کیے جانے پرمشاورت کی جا رہی ہے،ان گواہوں میں اس وقت کے فوجی اور سویلین عہدیدار شامل ہیں۔