چیف جسٹس آف پاکستان کا شنگھائی کانفرنس کیلئے بھارت نہ جانے کا فیصلہ
ناگزیر مصروفیات کے باعث چیف جسٹس بھارت نہیں جاسکیں گے، ترجمان دفتر خارجہ
پاکستان نے بھارت میں ہونیوالے شنگھائی تعاون تنظیم کے چیف جسٹسز کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان اپنی ناگزیر مصروفیات کے باعث 10-12 مارچ 2023ء کو نئی دہلی میں شنگھائی ممالک کے چیف جسٹسز کی کانفرنس میں شرکت نہیں کریں گے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم کے فعال رکن کے طور پر تنظیم کی تمام سرگرمیوں میں باقاعدگی سے حصہ لیتا ہے اور اسکے نتائج میں تعمیری کردار ادا کرتا ہے تاہم کانفرنس کی تاریخوں میں چیف جسٹس اپنی مصروفیات کی وجہ سے شریک نہیں ہوسکیں گے۔
واضح رہے کہ بھارت شنگھائی تعاون تنظیم کا موجودہ صدر ہونے کی حیثیت سے اس سال علاقائی فورم کے کئی ایونٹس کی میزبانی کریگا، بھارت نے اس سال مئی میں گوا میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ اجلاس میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کو بھی مدعو کر رکھا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان نے ابھی ایس سی او وزرائے خارجہ کونسل میں شرکت سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں کیا، یہ معاملہ ابھی زیر غور ہے اور اس حوالے سے جب بھی کوئی فیصلہ ہوگا اُس سے سب کو آگاہ کردیا جائے گا۔
بھارت اس سال شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کی بھی میزبانی کرے گا۔ شنگھائی ممالک کی اس تنظیم میں بھارت اور پاکستان کے علاوہ چین، قازقستان، کرغزستان، روس، تاجکستان اور ازبکستان بھی شامل ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان اپنی ناگزیر مصروفیات کے باعث 10-12 مارچ 2023ء کو نئی دہلی میں شنگھائی ممالک کے چیف جسٹسز کی کانفرنس میں شرکت نہیں کریں گے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم کے فعال رکن کے طور پر تنظیم کی تمام سرگرمیوں میں باقاعدگی سے حصہ لیتا ہے اور اسکے نتائج میں تعمیری کردار ادا کرتا ہے تاہم کانفرنس کی تاریخوں میں چیف جسٹس اپنی مصروفیات کی وجہ سے شریک نہیں ہوسکیں گے۔
واضح رہے کہ بھارت شنگھائی تعاون تنظیم کا موجودہ صدر ہونے کی حیثیت سے اس سال علاقائی فورم کے کئی ایونٹس کی میزبانی کریگا، بھارت نے اس سال مئی میں گوا میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ اجلاس میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کو بھی مدعو کر رکھا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان نے ابھی ایس سی او وزرائے خارجہ کونسل میں شرکت سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں کیا، یہ معاملہ ابھی زیر غور ہے اور اس حوالے سے جب بھی کوئی فیصلہ ہوگا اُس سے سب کو آگاہ کردیا جائے گا۔
بھارت اس سال شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کی بھی میزبانی کرے گا۔ شنگھائی ممالک کی اس تنظیم میں بھارت اور پاکستان کے علاوہ چین، قازقستان، کرغزستان، روس، تاجکستان اور ازبکستان بھی شامل ہیں۔