ہفتہ رفتہ ڈالر پاؤنڈ اور ریال کی قدروں میں اضافہ اسٹاک مارکیٹ میں تیزی
ہفتے کے ابتدا میں ڈالر اڑان بھرتارہا مگر اختتامی 2 دن میں ریورس گئیر میں آگیا
آئی ایم ایف کی نت نئی شرائط حکومت کا براہ راست بینکوں سے قرضے نہ لینے کی شرط اور قرض معاہدے میں تاخیر سے ہفتہ وار کاروبار میں ڈالر کی پرواز جاری رہی جس سے ایک سیشن میں ڈالر 282روپے سے بھی تجاوز کر گیا تھا۔
ہفتے کے ابتدا میں ڈالر اڑان بھرتا رہا تاہم اختتامی دو دن میں پھر ریورس گئیر میں آگیا، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی قانونی چینلز سے ترسیلات ذر 4.9 فیصد بڑھنے سے ہفتے کے اختتام پر ڈالر کو بریک لگ گئے تاہم پانچ روز کاروباری ہفتے میں ڈالر کی نسبت روپیہ 0.82فیصد ڈی ویلیو ہوا۔
ہفتہ وار کاروبار کے دوران ذرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر، پائونڈ، یورو، ریال کی قدروں میں اضافہ ہوا، ڈالر کے انٹربینک ریٹ 280روپے سے تجاوز کرگیا جبکہ اوپن ریٹ 283روپے کی سطح پر آگیا۔
ہفتہ وار کاروبار کے دوران انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر مجموعی طور پر 2.31روپے بڑھ کر 280.7روپے کی سطح پر بند ہوئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 50پیسے بڑھ کر 283 روپے پر بند ہوئی۔
علاوہ ازیں وزیر خزانہ کے قرض پروگرام جلد بحال ہونے کے دعوؤں سے گذشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں تیزی رہی تاہم شرح سود میں مزید اضافے کے خدشات سے سرمایہ کار محتاط رہے، غیریقینی سیاسی حالات بھی مارکیٹ پر اثرانداز رہے۔
ڈالر کی اڑان سے ایک سیشن میں مندی، ایک میں ملاجلا رحجان اور 3سیشن میں تیزی رہی،مجموعی طور پر تیزی کے سبب ہنڈریڈ انڈیکس کی 41400, 41500, 41600, 41700پوائنٹس کی سطحیں بحال ہوگئیں، تیزی کے سبب حصص کی مالیت 26ارب 91کروڑ 37لاکھ 51ہزار 325روپے بڑھ گئی جس سے مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ بھی بڑھ کر 63کھرب 83ارب 27کروڑ 78لاکھ 97ہزار 110 روپے ہوگیا۔
زرمبادلہ بحران برقرار رہنے سے شارٹ ٹرم انویسٹمنٹ کا رحجان رہا تاہم ذرمبادلہ ذخائر مزید بڑھنے سے سرمایہ کاروں کے حوصلے بلند ہوئے،مہنگائی بلند سطح پر پہنچنے سے طویل المدت سرمایہ کاری کا فقدان رہا۔
ہفتے کے ابتدا میں ڈالر اڑان بھرتا رہا تاہم اختتامی دو دن میں پھر ریورس گئیر میں آگیا، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی قانونی چینلز سے ترسیلات ذر 4.9 فیصد بڑھنے سے ہفتے کے اختتام پر ڈالر کو بریک لگ گئے تاہم پانچ روز کاروباری ہفتے میں ڈالر کی نسبت روپیہ 0.82فیصد ڈی ویلیو ہوا۔
ہفتہ وار کاروبار کے دوران ذرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر، پائونڈ، یورو، ریال کی قدروں میں اضافہ ہوا، ڈالر کے انٹربینک ریٹ 280روپے سے تجاوز کرگیا جبکہ اوپن ریٹ 283روپے کی سطح پر آگیا۔
ہفتہ وار کاروبار کے دوران انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر مجموعی طور پر 2.31روپے بڑھ کر 280.7روپے کی سطح پر بند ہوئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 50پیسے بڑھ کر 283 روپے پر بند ہوئی۔
علاوہ ازیں وزیر خزانہ کے قرض پروگرام جلد بحال ہونے کے دعوؤں سے گذشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں تیزی رہی تاہم شرح سود میں مزید اضافے کے خدشات سے سرمایہ کار محتاط رہے، غیریقینی سیاسی حالات بھی مارکیٹ پر اثرانداز رہے۔
ڈالر کی اڑان سے ایک سیشن میں مندی، ایک میں ملاجلا رحجان اور 3سیشن میں تیزی رہی،مجموعی طور پر تیزی کے سبب ہنڈریڈ انڈیکس کی 41400, 41500, 41600, 41700پوائنٹس کی سطحیں بحال ہوگئیں، تیزی کے سبب حصص کی مالیت 26ارب 91کروڑ 37لاکھ 51ہزار 325روپے بڑھ گئی جس سے مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ بھی بڑھ کر 63کھرب 83ارب 27کروڑ 78لاکھ 97ہزار 110 روپے ہوگیا۔
زرمبادلہ بحران برقرار رہنے سے شارٹ ٹرم انویسٹمنٹ کا رحجان رہا تاہم ذرمبادلہ ذخائر مزید بڑھنے سے سرمایہ کاروں کے حوصلے بلند ہوئے،مہنگائی بلند سطح پر پہنچنے سے طویل المدت سرمایہ کاری کا فقدان رہا۔