تحریک طالبان پاکستان کے 2 گروپوں میں اختلافات پائے جاتے ہیں افغان طالبان کا اعتراف
خان سیدعرف سجنا جنوبی وزیرستان کی امارات پرقبضہ چاہتے ہیں لیکن ہمیں ان کے قبضے کے اقدام سے اختلاف ہے،ترجمان محسود گروپ
افغان طالبان کی جانب سے تقسیم کئے گئے پمفلٹ میں کہا گیا ہے کہ ہے تحریک طالبان پاکستان کے 2 گروپوں میں شدید اختلافات ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق تحریک طالبان پاکستان کے 2 گروپوں میں اختلافات کھل کر سامنے آگئے، افغان طالبان کی جانب سے یہ پمفلٹ میرانشاہ بازار میں بڑی تعداد میں جگہ جگہ بانٹے گئے جس میں کہا گیا ہے کہ محسود طالبان کے 2 گروپوں میں شدید اختلافات ہیں جنہیں دور کرنے کی ضرورت ہے، پمفلٹ پشتو زبان میں ہے جس میں طالبان گروپوں سے کہا گیا ہے کہ وہ آپس میں اختلافات ختم کریں۔
دوسری جانب محسود گروپ کے ترجمان حاجی داؤد کا کہنا ہے کہ خان سید عرف سجنا جنوبی وزیرستان کی امارات پر قبضہ چاہتے ہیں لیکن ہمیں ان کے قبضے کے اقدام سے اختلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے گروپ کو تحریک طالبان کے امیر ملا فضل اللہ پر پورا اعتماد ہے اور اگر وہ جنوبی وزیرستان کا متفقہ امیر طے کریں تو ہمیں قبول ہوگا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق تحریک طالبان پاکستان کے 2 گروپوں میں اختلافات کھل کر سامنے آگئے، افغان طالبان کی جانب سے یہ پمفلٹ میرانشاہ بازار میں بڑی تعداد میں جگہ جگہ بانٹے گئے جس میں کہا گیا ہے کہ محسود طالبان کے 2 گروپوں میں شدید اختلافات ہیں جنہیں دور کرنے کی ضرورت ہے، پمفلٹ پشتو زبان میں ہے جس میں طالبان گروپوں سے کہا گیا ہے کہ وہ آپس میں اختلافات ختم کریں۔
دوسری جانب محسود گروپ کے ترجمان حاجی داؤد کا کہنا ہے کہ خان سید عرف سجنا جنوبی وزیرستان کی امارات پر قبضہ چاہتے ہیں لیکن ہمیں ان کے قبضے کے اقدام سے اختلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے گروپ کو تحریک طالبان کے امیر ملا فضل اللہ پر پورا اعتماد ہے اور اگر وہ جنوبی وزیرستان کا متفقہ امیر طے کریں تو ہمیں قبول ہوگا۔