انٹربینک میں ڈالر بڑھ کر281 اور اوپن مارکیٹ میں 285 کا ہوگیا
ڈالر کے انٹربینک ریٹ میں 83 پیسے اور اوپن کرنسی مارکیٹ ریٹ میں دو روپے کا اضافہ ہوا
آئی ایم ایف کے دباؤ پر شرح مبادلہ کو آزاد رکھنے اور بلیک مارکیٹ کو ختم کرنے کی کوششوں کے باعث زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں پیر کو بھی ڈالر کی پرواز جاری ہے جس سے ڈالر کے انٹربینک ریٹ 281 روپے سے تجاوز کرگئے جبکہ اوپن ریٹ 285 روپے کی سطح پر آگئے۔
ملکی زرمبادلہ کے بڑھتے ہوئے ذخائر اور مثبت معاشی اشاریوں میں قدرے بہتری نظر آنے جیسے عوامل کے باعث پیر کو انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر ایک موقع پر 83 پیسے کی کمی سے 279.95 روپے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن شرح تبادلہ کا انحصار مارکیٹ فورسز پر مبنی کے سبب ڈالر کی دوبارہ پرواز شروع ہوئی۔
ایک موقع پر ڈالر کی قدر 1.19 روپے کے اضافے سے 281.96 روپے کی سطح پر بھی آگئی تھی تاہم اختتامی لمحات میں ڈیمانڈ گھٹنے سے ڈالر کے انٹربینک ریٹ 83 پیسے کے اضافے سے 281.60 روپے کی سطح پر بند ہوئے۔ اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 2 روپے کے بڑے اضافے سے 285 روپے کی سطح پر بند ہوئی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف پروگرام ہر قیمت پر مکمل کرنے کے بیان کے باوجود قرض پروگرام کی بحالی تاخیر کا شکار ہے تاہم محسوس ہوتا ہے کہ اسٹاف لیول معاہدے کے اعلان تک ڈالر کا نرخ 280 روپے کے گرد ہی گھومتا رہے گا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ان دنوں زرمبادلہ کی مارکیٹیں طلب و رسد کے بجائے ملک میں پھیلنے والی منفی و مثبت خبروں پر چل رہی ہیں۔
ملکی زرمبادلہ کے بڑھتے ہوئے ذخائر اور مثبت معاشی اشاریوں میں قدرے بہتری نظر آنے جیسے عوامل کے باعث پیر کو انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر ایک موقع پر 83 پیسے کی کمی سے 279.95 روپے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن شرح تبادلہ کا انحصار مارکیٹ فورسز پر مبنی کے سبب ڈالر کی دوبارہ پرواز شروع ہوئی۔
ایک موقع پر ڈالر کی قدر 1.19 روپے کے اضافے سے 281.96 روپے کی سطح پر بھی آگئی تھی تاہم اختتامی لمحات میں ڈیمانڈ گھٹنے سے ڈالر کے انٹربینک ریٹ 83 پیسے کے اضافے سے 281.60 روپے کی سطح پر بند ہوئے۔ اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 2 روپے کے بڑے اضافے سے 285 روپے کی سطح پر بند ہوئی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف پروگرام ہر قیمت پر مکمل کرنے کے بیان کے باوجود قرض پروگرام کی بحالی تاخیر کا شکار ہے تاہم محسوس ہوتا ہے کہ اسٹاف لیول معاہدے کے اعلان تک ڈالر کا نرخ 280 روپے کے گرد ہی گھومتا رہے گا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ان دنوں زرمبادلہ کی مارکیٹیں طلب و رسد کے بجائے ملک میں پھیلنے والی منفی و مثبت خبروں پر چل رہی ہیں۔