گورنر خیبر پختون خوا نے 28 مئی کو انتخابات کی تاریخ دے دی
گورنر کے پی نے آج ایوان صدر میں صدر مملکت سے ملاقات کی تھی، عارف علوی نے انہیں آئین پر عمل درآمد کا مشورہ دیا تھا
گورنر کے پی نے آج صدر مملکت سے ایوان صدر میں ملاقات کی اور ان کے مشورے پر عمل کرتے ہوئے خیبر پختون خوا میں 28 مئی کو انتخابات کی تاریخ دے دی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی دعوت پر گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے ایوان صدر میں صدر مملکت سے ملاقات کی جس میں انتخابات کے انعقاد سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
صدر مملکت اور گورنر کے درمیان آئین کے آرٹیکل 224 (2) اور یکم مارچ کے سپریم کورٹ کے حکم کی روشنی میں الیکشن کے حوالے سے اہم بات چیت ہوئی۔ صدر نے گورنر کو مشورہ دیا کہ وہ الیکشن کمیشن سے مشاورت کے بعد انتخابات کی تاریخ کے حوالے سے سپریم کورٹ کے حکم پر عمل درآمد کریں۔
ڈاکٹر عارف علوی نے مشورہ دیا کہ تقریباً 2 ہفتے گزر گئے، پیچیدگی سے بچنے کے لیے سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق انتخابات کی تاریخ مقرر کی جائے۔
صدر مملکت نے آئین کی پاس داری، مقررہ مدت کے اندر انتخابات کے انعقاد کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ آئین نے مقررہ وقت میں انتخابات لازمی قرار دیے ہیں، سپریم کورٹ نے توثیق کی ہے اس لیے مقررہ وقت میں انتخابات ملک میں پارلیمانی جمہوریت کو مضبوط بنانے کے لیے ضروری ہیں۔
اس ملاقات کے بعد آج ہی گورنر حاجی غلام علی نے خیبر پختون خوا میں 28 مئی کو انتخابات کی تاریخ دے دی ہے۔
میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے اس تاریخ کا اعلان کیا اور کہا کہ ہمیں اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرنی ہے، کے پی میں 28 تاریخ کو انتخابات کی تاریخ تجویز کردی ہے ساتھ ہی صوبے میں امن و امان اور سیکیورٹی صورتحال سے متعلق الیکشن کمیشن کو آگاہ کردیا ہے۔
صحافی نے سوال کیا کہ کیا خیبرپختونخوا میں حالات سازگار ہیں ؟ اس پر گورنر نے کہا کہ حالات سب کے سامنے ہیں، مردم شماری کی ٹیموں پر حملہ کیا گیا، آپ سوچیں دہشت گرد مردم شماری کے لیے نہیں چھوڑتے تو انتخابی مہم کیسے چلے گی؟ لکی مروت بنوں اور دیگر علاقوں میں سیکورٹی پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔
انہوں ںے مزید کہا کہ تاریخ دینے کی ذمہ داری ہماری تھی اب یہ وفاقی حکومت اور صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ انتخابات کیسے ممکن ہوں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی دعوت پر گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے ایوان صدر میں صدر مملکت سے ملاقات کی جس میں انتخابات کے انعقاد سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
صدر مملکت اور گورنر کے درمیان آئین کے آرٹیکل 224 (2) اور یکم مارچ کے سپریم کورٹ کے حکم کی روشنی میں الیکشن کے حوالے سے اہم بات چیت ہوئی۔ صدر نے گورنر کو مشورہ دیا کہ وہ الیکشن کمیشن سے مشاورت کے بعد انتخابات کی تاریخ کے حوالے سے سپریم کورٹ کے حکم پر عمل درآمد کریں۔
ڈاکٹر عارف علوی نے مشورہ دیا کہ تقریباً 2 ہفتے گزر گئے، پیچیدگی سے بچنے کے لیے سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق انتخابات کی تاریخ مقرر کی جائے۔
صدر مملکت نے آئین کی پاس داری، مقررہ مدت کے اندر انتخابات کے انعقاد کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ آئین نے مقررہ وقت میں انتخابات لازمی قرار دیے ہیں، سپریم کورٹ نے توثیق کی ہے اس لیے مقررہ وقت میں انتخابات ملک میں پارلیمانی جمہوریت کو مضبوط بنانے کے لیے ضروری ہیں۔
اس ملاقات کے بعد آج ہی گورنر حاجی غلام علی نے خیبر پختون خوا میں 28 مئی کو انتخابات کی تاریخ دے دی ہے۔
میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے اس تاریخ کا اعلان کیا اور کہا کہ ہمیں اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرنی ہے، کے پی میں 28 تاریخ کو انتخابات کی تاریخ تجویز کردی ہے ساتھ ہی صوبے میں امن و امان اور سیکیورٹی صورتحال سے متعلق الیکشن کمیشن کو آگاہ کردیا ہے۔
صحافی نے سوال کیا کہ کیا خیبرپختونخوا میں حالات سازگار ہیں ؟ اس پر گورنر نے کہا کہ حالات سب کے سامنے ہیں، مردم شماری کی ٹیموں پر حملہ کیا گیا، آپ سوچیں دہشت گرد مردم شماری کے لیے نہیں چھوڑتے تو انتخابی مہم کیسے چلے گی؟ لکی مروت بنوں اور دیگر علاقوں میں سیکورٹی پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔
انہوں ںے مزید کہا کہ تاریخ دینے کی ذمہ داری ہماری تھی اب یہ وفاقی حکومت اور صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ انتخابات کیسے ممکن ہوں گے۔