خام مال مہنگا ٹیکسٹائل انڈسٹری کی پیداواری صلاحیت متاثر

ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل سیکٹر پیداواری صلاحیت کھونے کے بعد تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا

وزیراعظم کے پاس اہم برآمدی شعبوں کیلیے بھی وقت نہیں،جاوید بلوانی ،ایکسپریس سے گفتگو (فوٹو: فائل)

ملک کی کمزور اقتصادی و معاشی پس منظر میں ملک کی تاریخ میں خام مال کی آسمان کو چھوتی قیمتوں کے باعث مقامی ٹیکسٹائل انڈسٹری کی پیداواری صلاحیت بری طرح متاثر ہے۔

پاکستان اپیرل فورم کے سربراہ محمد جاوید بلوانی نے ایکسپریس کو بتایا کہ وزیر اعظم سے 4 ماہ میں کئی طے شدہ ملاقاتیں ملتوی کی گئیں جس سے بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ وزیراعظم کے پاس اہم برآمدی شعبوں کیلیے بھی وقت نہیں،غیرسازگار حالات کی وجہ سے ویلیوایڈڈ ٹیکسٹائل سیکٹر اپنی پیداواری صلاحیت کھونے کے بعد تباہی کے دھانے پر پہنچ چکا ہے۔


پاکستان کی تاریخ میں گیس کی عدم دستیابی، بجلی کی تسلسل سے فراہمی کا فقدان، ایل سی کھولنے پر پابندیوں کی وجہ سے صنعتی خام مال کی عدم دستیابی اور برآمد کنندگان کو ان کے ریفنڈز کے اجرامیں مستقل تاخیری حربوں سے موجودہ حکومت کے کاروبار اور برآمد مخالف طرز عمل کی عکاسی ہورہی ہے۔

ٹیکسٹائل کا قومی برآمدات میں 60 فیصد سے زیادہ کا بڑا حصہ ہے جو فروری 2023 کے دوران سال بہ سال بنیاد پر 29فیصد گھٹ کر 487 ملین ڈالر پر آگیا ہے۔

انھوں نے بتایا کہ سیاست دانوں کے معیشت مخالف بیانات اور سیاسی مقاصد کیلیے طے شدہ شوروغوغا نے بھی برآمد کنندگان کے اعتماد کو متزلزل کردیا ہے، عالمی منڈی میں لاگت کے لحاظ سے بہت فرق ہے کیونکہ دیگر علاقائی ممالک پاکستان کے مقابلے میں سستا فروخت کر رہے ہیں۔
Load Next Story