چائے کی پتی کی درآمد میں مشکلات رمضان سے قبل قلت کا اندیشہ

زرمبادلہ کی عدم دستیابی اور امپورٹ میں رکاوٹوں کے باعث ترسیل میں مشکلات

طلب کے مقابلے میں 50 فیصد کم چائے درآمد کی جارہی ہے،پاکستان ٹی ایسوسی ایشن ۔ فوٹو : فائل

زرمبادلہ کی عدم دستیابی اور امپورٹ پر رکاوٹوں سے چائے کی پتی جیسی بنیادی کماڈیٹی کی درآمد میں بھی شدید مشکلات کا سامنا ہے جس کی وجہ سے مارکیٹ میں چائے کی ترسیل متاثر ہورہی ہے اور قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کا رجحان ہے۔

پاکستان ٹی ایسوسی ایشن کی اعدادوشمار کے مطابق چائے کی طلب کے مقابلے میں 50 فیصد کم چائے درآمد کی جارہی ہے گزشتہ دو ماہ میں چائے کی پتی کی درآمد 52 فیصد کم ہوگئی پاکستان ٹی ایسوسی ایشن کے مطابق فروری میں 11 ہزار 940 ٹن پتی درآمد کی گئی۔


فروری میں 2 کروڑ 77 لاکھ ڈالر مالیت کی پتی درآمد کی گئی دسمبر میں پتی کی درآمد کا حجم 24 ہزار 765 ٹن رہا تھا۔دسمبر میں 6 کروڑ 28 لاکھ ڈالر مالیت کی پتی درآمد کی گئی تھی۔

درامد کنندگان کا کہنا ہے کہ صرف 180 دن کی موخر ادائیگیوں کی صورت میں کنٹینرز کو ریلیز کرنے کی اجازت دی جارہی ہے۔ مارکیٹ ذرائع کے مطابق فروری سے مارچ کے وسط تک چائے کی پتی کی قیمت میں 700 روپے کلو تک اضافہ ہوچکا ہے مارکیٹ میں پتی کی قیمت 1100 روپے سے بڑھ کر 1800 روپے پر آگئی ہے۔

پاکستان ٹی ایسوسی ایشن کے کنوینر زیشان مقصود کے مطابق ماہانہ طلب سے 50 فیصد کم چائے درآمد کرپارہے ہیں طلب و رسد کا توازن بگڑنے سے قیمت مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔
Load Next Story