سندھ پولیس میں سینیارٹی کے معاملے پر بھی منظور نظر افراد کو نوازا جانے لگا

سینئر افسران عدالتوں میں پہنچ گئے، کورس برانچ کی طاقتور کلرک مافیا نے آئی جی سندھ کے احکام کی دھجیاں اڑادیں

خلاف ضابطہ ترقیاں لینے والوں کو واپس اپنے عہدوں پر بھیجنے کے عدالتی حکم کے بعدکورس برانچ میں رشوت خوری کا بازار گرم فوٹو: فائل

سندھ پولیس میں سینیارٹی کے معاملے پر بھی منظور نظر افراد کو نوازا جانے لگا جس سے محکمے میں شدید بے چینی پھیل گئی۔


سینئر افسران عدالت پہنچ گئے جبکہ جونیئر افسران کورس برانچ کے افسران کو مبینہ طور پر لاکھوں روپے کے عوض نہ صرف ترقیاں حاصل کررہے ہیں بلکہ مختلف تھانوں میں بطور تھانیدار تعینات کردیے گئے، تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس میں سینیارٹی کے معاملے پر بھی منظور نظر افراد کو نوازا جانے لگا ہے ، ذرائع نے بتایا کہ کراچی بدامنی کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران خلاف ضابطہ ترقیاں حاصل کرنے والے افسران و اہلکاروں کو واپس اپنے عہدوں پر بھیجنے کا حکم دیا گیا تھا جس کے بعد کورس برانچ میں رشوت خوری کا بازار گرم ہوگیا، سینٹرل پولیس آفس میں قائم کورس برانچ کے شہاب اللہ ، موسیٰ ، آصف اور خالق سمیت دیگر کلرک مافیا مبینہ طور پر لاکھوں روپے کے عوض نہ صرف ہیڈ کانسٹیبل کو اگلے عہدوں پر ترقیاں دے رہے ہیں بلکہ اسسٹنٹ سب انسپکٹرز (اے ایس آئی) کو سب انسپکٹر اور انسپکٹر بھی بنارہے ہیں ۔

جس کے بعد ایسے افراد شہر کے حساس تھانوں میں بطور ایس ایچ او بھی تعیناتیاں حاصل کررہے ہیں ، دوسری جانب کورس برانچ کے افراد کی جیب گرم نہ کرنے والے سینئر اے ایس آئیز کی سینیارٹی نہ صرف تسلیم نہیں کی جارہی بلکہ وہ عدالتوں کے چکر لگانے پر مجبور ہوگئے ہیں ، اس سلسلے میں آئی جی سندھ کے دستخط سے حکم نامہ بھی جاری کیا گیا تھا کہ سینیارٹی بھرتی کی تاریخ سے دی جائے لیکن آئی جی کے احکامات کو بھی کورس برانچ کے کلرکس نے ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا، مذکورہ صورتحال کے باعث سینئر اے ایس آئیز میں شدید بے چینی پھیلی ہوئی ہے جبکہ ان کے جونیئرز کو نہ صرف ترقیاں مل گئیں بلکہ وہ کئی حساس تھانوں میں ایس ایچ او کے فرائض بھی انجام دے رہے ہیں، قانون کے مطابق ایس ایچ او کا عہدہ کم از کم سب انسپکٹر رینک کے افسر کو دیا جاتا ہے لیکن کورس برانچ کے طاقتور کلرک مافیا کی ملی بھگت کے باعث کئی تھانوں میں اے ایس آئی اور ہیڈ کانسٹیبل رینک کے افراد بطور ایس ایچ او فرائض انجام دے رہے ہیں۔
Load Next Story