سب سے بات کرنے کیلئے تیار اور عدالت میں پیش ہوں گا عمران خان کا اعلان

ملک کیلئے کسی قربانی سے گریز نہیں کروں گا، گرفتاری عدالتی پیشی کیلیے نہیں قتل کیلیے ہے، چیئرمین پی ٹی آئی

(فوٹو : فائل)

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ قانون کی حکمرانی کے اصول پر کاربند رہوں گے، 18 مارچ کو اسلام آباد کی عدالت میں پیش ہوں گا اور مسائل کے حل کیلیے کسی سے بھی بات کرنے کو تیار ہوں۔

اپنے ٹویٹس میں عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کی ترقی، مفادات اور جمہوریت کیلئے میں کسی قربانی سے گریز نہیں کروں گا، اس ضمن میں، میں کسی سے بھی بات کرنے کیلئے تیار ہوں اور اس جانب میں ہر قدم اٹھانے کیلئے تیار ہوں۔

انہوں نے کہا کہ حقیقی آزادی کے حوالے سے ہمارے نوجوانوں میں موجود تڑپ ہی تو ہے جس کے لیے میں نے ہمیشہ رب العزت سے دعا کی کہ ایک روز میری قوم کو اس سے آشنا کردے، وہ قومیں جن کے نوجوان آزادی کو اپنی زندگیوں سے بالا شمار کرتے ہیں، واقعتاً کارنامے سرانجام دیتی ہیں۔



عمران خان نے کہا کہ جب قانون کی حکمرانی ان کے بنیادی حقوق کے تحفظ کا وسیلہ بنتی ہے اور وہ خود کواحساسِ کمتری سے پاک کرلیتے ہیں تو عمومی انسانوں سے کہیں اوپر اٹھ جاتے ہیں جس کی جھلک ہمیں جنابِ اقبال کے تصوّرِ شاہین میں ملتی ہے۔




عمران خان کا کہنا تھا کہ ملک میں آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی کے حوالے سے نہایت ٹھوس مؤقف اپنانے پر میں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کا شکرگزار ہوں، ہم آپ کی جانب سے زمان پارک میں حکام کے ہاتھوں طاقت کے بے تحاشا استعمال کی مذمّت کو بھی قدر و تحسین کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

انہوں ںے مزید کہا کہ آئین اور 90 روز میں انتخابات کے انعقاد کی حمایت اور محاصرے کے ساتھ زمان پارک میں (ریاستی) قوت کے بے جا استعمال کی مذمت میں ایک متفقہ قرارداد منظور کرنے پر میں لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کا شکر گزار ہوں، ہم سے یکجہتی کے اظہار کے لیے زمان پارک تک پیدل مارچ کرنے والے وکلاء کا بھی میں نہایت مشکور ہوں۔

بعد ازاں زمان پارک میں سینئر صحافیوں سے گفتگو میں عمران خان نے کہا کہ قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتا ہوں اور 18 مارچ کو اسلام آباد کی عدالت میں پیش ہوں گا، میں نے عدالتی پیشی سے کبھی انکار نہیں کیا تاہم مجھے وہاں بلایا جارہا ہے جہاں سیکیورٹی خدشات ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ گرفتاری عدالتی میں پیشی کیلیے نہیں قتل کرنے کیلیے ہے، جب پیش ہونے کی یقین دہانی کرادی تو ڈرامہ کیوں رچایا جاریا ہے، آئین کے خلاف انتخابات کسی صورت آگے نہیں جانے دیں گے، انتخابات نوے روز سے آگے گئے تو پھر آئینی تحریک چلائیں گے۔
Load Next Story