بھارت میں خالصتان تحریک کے رہنما امرت پال سنگھ سمیت 78 گرفتار
’وارث پنجاب دے‘ نامی تنظیم کے سربراہ کو ہفتے کے روز جالندھر کے علاقے نکودر کے قریب سے پولیس نے گرفتار کیا گیا
بھارتی پولیس نے ریاست پنجاب میں کریک ڈاؤن کرتے ہوئے خالصتان کے حامی سکھ رہنما امرت پال سنگھ سمیت 78 افراد کو گرفتار کرلیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق 'وارث پنجاب دے' نامی تنظیم کے سربراہ کو ہفتے کے روز جالندھر کے علاقے نکودر کے قریب سے پولیس نے گرفتار کیا گیا۔ سکھ فیڈریشن یوکے سمیت سکھوں کی بین الاقوامی تنظیموں نے امرت پال سنگھ کی گرفتاری کی مذمت کی ہے اوراسے انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا۔
وارث پنجاب دے تنظیم کے ایک اہم رہنما نے ایکسپریس ٹربیون سے بات کرتے ہوئے امرت پال سنگھ کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔ رہنما کے مطابق امرت پال سنگھ کے 6 ساتھیوں کو پولیس نے پہلے ہی جالندھر میں گرفتارکرلیا تھا اوران سے نامعلوم مقام پرپوچھ گچھ کی جارہی ہے۔
موصولہ تفصیلات کے مطابق بھارتی پنجاب پولیس امرت پال سنگھ کو گزشتہ کئی روز گرفتار کرنے کا فیصلہ کرچکی تھی تاہم جی 20 بین الاقوامی کانفرنس کی وجہ سے پولیس نے امرت پال سنگھ کی گرفتاری روک دی تھی تاکہ اس موقع پرحالات خراب نہ ہوجائیں ۔
ہفتے کے روز امرت پال سنگھ کو جالندھر کے نکودر کے قریب سے حراست میں لیا۔ جالندھرپولیس کے مطابق بھاری نفری کے ہمراہ امرت پال سنگھ کو تعاقب کے بعد گرفتارکیا گیا۔
پولیس نے بتایا کہ امرت پال سنگھ کیخلاف نفرت انگیز تقاریر کرنے سمیت تین مختلف مقدمات درج کررکھے ہیں۔ بھارتی پولیس نے امرت پال سنگھ کے ساتھیوں سے بغیرلائسنس جدید اسلحہ بھی برآمد کرنے کا دعوی کیا ہے۔ بھارتی پنجاب میں انٹرنیٹ سروس بھی معطل کردیْ
ادھرامرت پال سنگھ کی گرفتاری پر خالصتان حامی سکھ تنظیموں کی طرف سے احتجاج اورمذمتی بیانات سامنے آئے ہیں۔ سکھ فیڈریشن یوکے کا کہنا ہے امرت پال سنگھ کی گرفتاری قانون اورانسانی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔ امرت پال سنگھ اور انکے ساتھیوں کو بغیرکسی وجہ اورکسی قانوی بنیاد کے گرفتارکیا گیا ہے۔
فیڈریشن نے کہا کہ ایک بارپر 1980 کی دہائی کے ہتھکنڈے استعمال کئے جارہے ہیں ۔ جب پولیس کے سکھوں کے قتل عام کی کھلی اجازت دی گئی تھی۔ سکھ تنظیموں کا کہنا ہے وہ اس عمل پرخاموش نہیں رہیں گی اورریاستی سرپرستی میں سکھوں کی نسل کشی کی اجازت نہیں دی جائیگی۔
بعد ازاں بھارتی پولیس نے امرت پال سنگھ سمیت انکے 78 ساتھیوں کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے،بھارتی پنجاب کے مختلف علاقوں میں حالات کشیدہ ہیں،پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے اور وارث پنجاب دے کے تمام ممکنہ ٹھکانوں پر چھاپے مارے جارہے ہیں۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق 'وارث پنجاب دے' نامی تنظیم کے سربراہ کو ہفتے کے روز جالندھر کے علاقے نکودر کے قریب سے پولیس نے گرفتار کیا گیا۔ سکھ فیڈریشن یوکے سمیت سکھوں کی بین الاقوامی تنظیموں نے امرت پال سنگھ کی گرفتاری کی مذمت کی ہے اوراسے انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا۔
وارث پنجاب دے تنظیم کے ایک اہم رہنما نے ایکسپریس ٹربیون سے بات کرتے ہوئے امرت پال سنگھ کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔ رہنما کے مطابق امرت پال سنگھ کے 6 ساتھیوں کو پولیس نے پہلے ہی جالندھر میں گرفتارکرلیا تھا اوران سے نامعلوم مقام پرپوچھ گچھ کی جارہی ہے۔
موصولہ تفصیلات کے مطابق بھارتی پنجاب پولیس امرت پال سنگھ کو گزشتہ کئی روز گرفتار کرنے کا فیصلہ کرچکی تھی تاہم جی 20 بین الاقوامی کانفرنس کی وجہ سے پولیس نے امرت پال سنگھ کی گرفتاری روک دی تھی تاکہ اس موقع پرحالات خراب نہ ہوجائیں ۔
ہفتے کے روز امرت پال سنگھ کو جالندھر کے نکودر کے قریب سے حراست میں لیا۔ جالندھرپولیس کے مطابق بھاری نفری کے ہمراہ امرت پال سنگھ کو تعاقب کے بعد گرفتارکیا گیا۔
پولیس نے بتایا کہ امرت پال سنگھ کیخلاف نفرت انگیز تقاریر کرنے سمیت تین مختلف مقدمات درج کررکھے ہیں۔ بھارتی پولیس نے امرت پال سنگھ کے ساتھیوں سے بغیرلائسنس جدید اسلحہ بھی برآمد کرنے کا دعوی کیا ہے۔ بھارتی پنجاب میں انٹرنیٹ سروس بھی معطل کردیْ
ادھرامرت پال سنگھ کی گرفتاری پر خالصتان حامی سکھ تنظیموں کی طرف سے احتجاج اورمذمتی بیانات سامنے آئے ہیں۔ سکھ فیڈریشن یوکے کا کہنا ہے امرت پال سنگھ کی گرفتاری قانون اورانسانی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔ امرت پال سنگھ اور انکے ساتھیوں کو بغیرکسی وجہ اورکسی قانوی بنیاد کے گرفتارکیا گیا ہے۔
فیڈریشن نے کہا کہ ایک بارپر 1980 کی دہائی کے ہتھکنڈے استعمال کئے جارہے ہیں ۔ جب پولیس کے سکھوں کے قتل عام کی کھلی اجازت دی گئی تھی۔ سکھ تنظیموں کا کہنا ہے وہ اس عمل پرخاموش نہیں رہیں گی اورریاستی سرپرستی میں سکھوں کی نسل کشی کی اجازت نہیں دی جائیگی۔
بعد ازاں بھارتی پولیس نے امرت پال سنگھ سمیت انکے 78 ساتھیوں کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے،بھارتی پنجاب کے مختلف علاقوں میں حالات کشیدہ ہیں،پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے اور وارث پنجاب دے کے تمام ممکنہ ٹھکانوں پر چھاپے مارے جارہے ہیں۔