ای سی سی گلگت بلتستان کیلئے 25 ہزار میٹرک ٹن گندم جاری کرنے کی منظوری

اسحاق ڈار کی زیرصدارت اجلاس میں کویت پٹرولیم کیلئے 27 ارب کی تکنیکی ضمنی گرانٹ بھی منظور

فوٹو فائل

کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے رمضان المبارک کے مہینے میں گندم کی ممکنہ قلت سے بچنے کیلئے گلگت بلتستان کو مارچ اور اپریل کیلئے فوری طور پر 25 ہزار میٹرک ٹن گندم جاری کرنے کی منظوری دے دی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس منگل کو یہاں وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں وفاقی وزراء خرم دستگیر خان، سید مرتضیٰ محمود، وزیر مملکت مصدق مسعود ملک، معاون خصوصی طارق باجوہ، معاون خصوصی طارق محمود پاشا، وفاقی سیکرٹریز اور سینئر افسران نے شرکت کی ۔

اجلاس میں وزارت توانائی (پٹرولیم ڈویژن) کی جانب سے کویت سے کریڈٹ فیسلیٹی کے حوالے سے ایک سمری پیش کی گئی، اجلاس کو بتایا گیا کہ پاکستان کی حکومت کویت پٹرولیم کارپوریشن کی جانب سے ڈیزل کی سپلائی کیلئے یہ فیسلیٹی استعمال کر رہی ہے، اس مقصد کیلئے پی ایس او اور کویت پیٹرولیم کارپوریشن کے درمیان سال 2000 سے معاہدہ ہوا ہے اور اس معاہدے میں ہر سال توسیع کی جاتی ہے۔


اجلاس کو بتایا گیا کہ پی ایس او کی جانب سے پاکستانی کرنسی میں بل آف لیڈنگ کے اجراء کے 30 دن کے اندر نیشنل بینک آف پاکستان میں رقم جمع کی جاتی ہے جو کویت پٹرولیم کارپوریشن کو کارگو کی مد میں فراہم کی جاتی ہے، موجودہ صورتحال کے تناظر میں گزشتہ ایک سال کے دوران روپے اور ڈالر کی قدر میں فرق کی وجہ سے اکاؤنٹ پر اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ زرمبادلہ کی قدر میں کمی کی وجہ سے نقصان کو پورا کرنے کیلئے حکومت پاکستان پرعزم ہے، اس صورتحال کے تناظر میں ای سی سی نے کویت پٹرولیم کارپوریشن کیلئے فوری طور پر 27 ارب روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دی ہے۔

اجلاس میں وزارت امور کشمیر و گلگت بلتستان کی جانب سے گلگت بلتستان کو مارچ اور اپریل کیلئے 25 ہزار میٹرک ٹن گندم کی فراہمی سے متعلق سمری پیش کی گئی جس کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد منظوی دے دی گئی ہے، ای سی سی نے رمضان المبارک کے دوران علاقے میں گندم کی ممکنہ قلت کے پیش نظر گلگت بلتستان کو مارچ اور اپریل کیلئے گندم فوری جاری کرنے کی منظوری دی۔

ای سی سی نے تکنیکی ضمنی گرانٹ کے ذریعے 2.9 ارب روپے کی منظوری دی اور وزارت کو ہدایت کی ہے کہ وہ متعلقہ شراکت داروں کے ساتھ مشاورت کے بعد قیمتوں کو معقول بنانے کیلئے ایک جامع منصوبہ پیش کرے۔
Load Next Story