مولانا سلیم کھتری کی ٹارگٹ کلنگ تحقیقات کیلئے 4 رکنی کمیٹی تشکیل

اہلسنت و الجماعت کے مقتول رہنما کو ناگن چورنگی پر نماز جنازہ کے بعد سپردخاک کردیا گیا

فوٹو؛ ایکسپریس نیوز

نیوکراچی بلال کالونی میں نامعلوم مسلح ملزمان کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے اہلسنت و الجماعت کے رہنما مولانا سلیم کھتری کو سپرد خاک کردیا گیا جبکہ کراچی پولیس چیف نے تحقیقات کے لیے 4 رکنی ٹیم تشکیل دے دی۔

پولیس نے واقعے کو ٹارگٹ کلنگ کا شاخسانہ قرار دیکر تفتیش شروع کردی ہے جبکہ واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آگئی۔ واضح رہے کہ شہرقائد میں گزشتہ 2 روز کے دوران مذہبی جماعت سے تعلق رکھنے والی دوسری اہم شخصیت کی ٹارگٹ کلنگ کی گئی۔

پولیس کے مطابق بلال کالونی تھانے کے علاقے نیوکراچی سیکٹر فائیو ای سندھی ہوٹل کے قریب نامعلوم مسلح ملزمان نے اندھا دھند فائرنگ کرکے ایک شخص کوشدید زخمی کردیا اورفرارہوگئے، زخمی شخص کو انتہائی تشویشناک حالت میں عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ دوران علاج دم توڑگئے۔

فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے شخص کی شناخت 58 سالہ مولانا سلیم کھتری کے نام سے کی گئی ،مقتول نیو کراچی سیکٹر فائیو ای گجر پان شاپ کے قریب رہائش پذیر تھے اور ان کا تعلق اہلسنت و الجماعت سے تھا۔

فائرنگ کے واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس، رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران و اہلکار موقع پر پہنچ گئے اور شواہد اکٹھا کرنے کے لیے کرائم سین یونٹ کو موقع پر طلب کرلیا۔

قائم مقام ایس پی نیو کراچی کنورآصف نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایاکہ سہ پہر 2 بج کر55 منٹ پر ایک کالرنے پولیس کو اطلاع دی کہ نیو کراچی سندھی ہوٹل سیکٹر فائیو ای فرحان پکوان سینٹر کے قریب مغل پان شاپ پر ایک شخص موجود تھے جن پر 2 موٹر سائیکلوں پرسوار 4 نامعلوم مسلح ملزمان نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوئے ہیں، انہیں فوری طور پرعباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ دوران علاج دم توڑ گئے۔

واقعہ ٹارگٹ کلنگ کا شاخسانہ معلوم ہوتا ہے، پولیس

ایس پی کنور آصف بتایا کہ مقتول کے جسم پر پانچ گولیاں لگیں، پولیس کو جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم پستول کی گولیوں کے 7 خول ملے ہیں، جبکہ ارد گرد لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج حاصل کی جا رہی ہے۔


ایس ایچ اوبلال کالونی آفتاب عباسی نے بتایاکہ مقتول مولانا سلیم کھتری پان کی دکان کے اندر بیٹھے ہوئے تھے، اسی دوران 2 موٹرسائیکلوں پر4 ملزمان آئے، جن میں سے 2ملزمان موٹرسائیکل سے اترکر پان شاپ کے کاؤنٹر کے پاس آئے اور وہیں سے انھوں نے مولانا سلیم کھتری پر دو پستولوں سے فائرنگ کردی اور فرارہوگئے، فائرنگ کے نتیجے میں مولانا سلیم کھتری شدید زخمی ہوگئے جنہیں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ دم توڑگئے۔ انہوں نے بتایا کہ فائرنگ کا واقعہ ٹارگٹ کلنگ کا شاخسانہ معلوم ہوتا ہے، اس حوالے سے مزید تفیش کی جا رہی ہے۔

سلیم کھتری اہلسنت و الجماعت کے صوبائی قانونی مشیر تھے

فائرنگ کے واقعے میں اہلسنت والجماعت کے رہنما کے جاں بحق ہونے کی اطلاع پراہلسنت والجماعت کے کارکان بڑی تعداد میں عباسی شہید اسپتال پہنچ گئے۔ ترجمان اہلسنت والجماعت کے مطابق مقتول مولانا سلیم کھتری اہلسنت و الجماعت کے صوبائی قانونی مشیراورکراچی ڈویژن کے رہنما تھے۔

مولانا سلیم کھتری پرفائرنگ کے واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آگئی جس میں دیکھاجاسکتا ہے کہ مولانا سلیم کھتری پر بھرے بازارمیں گولیاں برسائیں گئیں، فوٹیج میں 2 ملزمان کو پیدل پان کی دکان پرآتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے، ایک ملزم کودکان کے باہرسے فائرنگ کرتے ہوئے واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے، فائرنگ کے بعد ملزم بھاگ کرسڑک عبورکرتے ہیں اورفرارہو جاتے ہیں۔

واقعے کی تفتیش کیلئے 4 رکنی کمیٹی قائم

کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو نے اہلسنت و الجماعت کے رہنما کی ٹارگٹ کلنگ کی تحقیقات کے لیے ڈی آئی جی ویسٹ فدا حسین مستوئی کی سربراہی میں 4 رکنی کمیٹی قائم کردی، کمیٹی میں ایس ایس پی سینٹرل رانا معروف عثمان ، ایس ایس پی ایس آئی یو جنید شیخ اور ایس پی انوسٹی گیشن ویسٹ ٹو ڈسٹرکٹ سینٹرل سعد ارشد شامل ہیں۔

انویسٹی گیشن ٹیم حملہ آوروں کی شناخت اور ان کی گرفتاری کو یقینی بنائے گی جبکہ تشکیل دی گئی انویسٹی گیشن ٹیم روزانہ کی بنیاد پر کراچی پولیس چیف کو پیش رفت سے آگاہ بھی کرے گی۔ مولانا سلیم کھتری کی نماز جنازہ ناگن چورنگی کی مین شاہراہ پر ادا کی گئی، نمازجنازہ علامہ اورنگزیب فاروقی نے پڑھائی۔

واضح ہے کہ منگل کو گلستان جوہر میں پاکستان علماء کونسل ایسوسی ایشن کے رکن اورجامعہ مسجد محمدیہ کے مہتم مولانا عبدالقیوم صوفی کو ٹارگٹ کرکے قتل کیا گیا جبکہ بدھ کو نیو کراچی میں اہلسنت و الجماعت کے رہنما سلیم کھتری کو ٹارگٹ کر کے قتل کردیا گیا۔ شہر میں گزشتہ 2 روزکے دوران 2 مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں کی ٹارگٹ کلنگ کے واقعات نے پولیس کی کارکردگی کا پول کھول دیا ہے۔
Load Next Story