جولائی تا فروری تجارتی خسارے میں 32 فیصد کمی
تجارتی خسارہ گھٹ کر 21 ارب44 کروڑ ڈالر کی سطح پرآگیا، وفاقی ادارہ شماریات
مالی سال 23-2022 کے پہلے آٹھ ماہ(جولائی تا فروری)کے دوران پاکستان کا تجارتی خسارہ 32 فیصد کمی کے ساتھ 21 ارب44 کروڑ ڈالر کی سطح پرآگیا۔
وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق مالی سال 23-2022 کے پہلے آٹھ ماہ (جولائی تا فروری) کے دوران ملکی برآمدات 18 ارب 67 کروڑ 80 لاکھ ڈالر رہیں جبکہ گذشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 20 ارب57 کروڑ 30لاکھ ڈالر کی برآمدات کی گئی تھیں۔ اس طرح آٹھ ماہ کے دوران برآمدات میں 9.21فیصد کی کمی آئی۔
اعدادوشمار میں مزید بتایا گیا ہے کہ جولائی تا فروری کے دوران پاکستان نے مجموعی طور پر 40 ارب 11 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کی درآمدات کیں جو مالی سال22-2021 کی زیرتبصرہ مدت کے دوران کی جانےو الی برآمدات سے 23.51 فیصد کم ہیں۔ گذشتہ مالی سال جولائی تا فروری کے عرصے میں درآمداتی حجم 52 ارب45 کروڑ 20لاکھ ڈالر رہا تھا۔
اس لحاظ سے مالی سال 23-2022 کے پہلے آٹھ ماہ کے دوران مجموعی تجارتی خسارہ 21ارب44 کروڑ ڈالر رہا۔ گذشتہ مالی سال میں زیرتبصرہ مدت کے دوران تجارتی خسارہ 31 ارب87 کروڑ 90لاکھ ڈالر رہا تھا۔
ان اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ رواں مالی سال میں پہلے آٹھ ماہ کے دوران ملکی تجارتی خسارے میں32.75 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔
وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق مالی سال 23-2022 کے پہلے آٹھ ماہ (جولائی تا فروری) کے دوران ملکی برآمدات 18 ارب 67 کروڑ 80 لاکھ ڈالر رہیں جبکہ گذشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 20 ارب57 کروڑ 30لاکھ ڈالر کی برآمدات کی گئی تھیں۔ اس طرح آٹھ ماہ کے دوران برآمدات میں 9.21فیصد کی کمی آئی۔
اعدادوشمار میں مزید بتایا گیا ہے کہ جولائی تا فروری کے دوران پاکستان نے مجموعی طور پر 40 ارب 11 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کی درآمدات کیں جو مالی سال22-2021 کی زیرتبصرہ مدت کے دوران کی جانےو الی برآمدات سے 23.51 فیصد کم ہیں۔ گذشتہ مالی سال جولائی تا فروری کے عرصے میں درآمداتی حجم 52 ارب45 کروڑ 20لاکھ ڈالر رہا تھا۔
اس لحاظ سے مالی سال 23-2022 کے پہلے آٹھ ماہ کے دوران مجموعی تجارتی خسارہ 21ارب44 کروڑ ڈالر رہا۔ گذشتہ مالی سال میں زیرتبصرہ مدت کے دوران تجارتی خسارہ 31 ارب87 کروڑ 90لاکھ ڈالر رہا تھا۔
ان اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ رواں مالی سال میں پہلے آٹھ ماہ کے دوران ملکی تجارتی خسارے میں32.75 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔