حسان نیازی کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد 14 روز کیلئے جیل روانہ

حسان نیازی کی گرفتاری ہی غیرقانونی ہے، وکیل پی ٹی آئی علی بخاری

فوٹو : فائل

اسلام آباد کی مقامی عدالت نے کار سرکار میں مداخلت کے کیس میں عمران خان کے فوکل پرسن بیرسٹر حسان نیازی کے جسمانی ریمانڈ کی پولیس کی استدعا مسترد کرتے ہوئے 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے بھانجے حسان نیازی کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ ڈیوٹی مجسٹریٹ مرید عباس کی عدالت میں پیش کیا گیا، اس موقع پر پی ٹی آئی کی لیگل ٹیم بھی کچہری میں موجود تھی اور وکلا کی جانب سے نعرے بازی بھی کی گئی۔


تفتیشی افسر نے مزید 5 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے کہا شریک ملزم کی نشاندہی ہو گئی ہے، حسان نیازی سے اسلحہ اور گاڑی برآمد کرنی ہے، پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری کا کہنا تھا 72 گھنٹوں سے زائد ہو گئے، پولیس نے اب تک اسلحہ برآمد نہیں کیا، تفتیشی افسر کے مطابق شریک ملزم کی شناخت کرلی گئی ہے، اسلحہ اور گاڑی قبضے میں نہیں تو حسان نیازی کو قبضے میں کیوں رکھنا ہے؟۔

وکیل فیصل چوہدری نے کہا حسان نیازی پیشہ ور وکیل ہیں اور انہوں نے گرفتاری کے دن 3 ضمانتیں لیں، پی ٹی آئی رہنماؤں پر صرف سیاسی بنیادوں پر مقدمات بنائے جا رہے ہیں، ایک وکیل کو 3 دن زیر حراست میں رکھ کر پیغام دیا گیا کہ گرفتار کرکے تشدد کیا جائے گا، پی ٹی آئی کے وکیل علی بخاری نے حسان نیازی کو کیس سے ڈسچارج کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ حسان نیازی کی گرفتاری ہی غیرقانونی ہے۔

ڈیوٹی مجسٹریٹ مرید عباس نے فریقین کے دلائل کے بعد فیصلہ سناتے ہوئے حسان نیازی کو 6 اپریل تک جوڈیشل پر جیل بھیج دیا، 2 صفحات کے تحریری فیصلے میں کہا مقدمے کے مطابق حسان نیازی نے پولیس کو دھمکیاں دیں اور بیریئرز توڑے جبکہ شریک ملزم جائے وقوعہ سے بھاگ گیا، حسان نیازی وقوعہ کے وقت اسلحہ سے لیس نہیں تھے، حسان نیازی 3 روز سے پولیس حراست میں تھے لیکن کوئی برآمدگی نہیں کی گئی۔
Load Next Story